سندھ حکومت کو کہتا ہوں کیا اللہ کو منہ نہیں دکھانا ہے،علی زیدی

کراچی،وفاقی وزیر برائے بحری امور علی زیدی نے کہا ہے کہ میں سندھ حکومت کو کہتا ہوں کیا اللہ کو منہ نہیں دکھانا ہے۔ سندھ کے ہیلتھ کیئر کا انفراسٹرکچر سب کے سامنے ہے، میں تنقید برائے اصلاح کر رہا ہوں۔کورونا سے نمٹنے کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں، عوام کا پیسہ پہلی بار عوام کو مل رہا ہے، عوام کا پیسہ امانت سمجھ کر عوام پر ہی خرچ کررہے ہیں۔بدھ کو کراچی میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے علی زیدی نے کہا کہ کورونا وائرس سے بچاو کے ساتھ عوام کو بھوک سے بھی بچانا ہوگا، موجودہ صورتحا ل میں حکومت اہم کردار ادا کر رہی ہے۔علی زیدی نے کہا ہے کہ فرنٹ لائن پر لڑنے والوے لوگوں کے ساتھ ہیں، میں سب سے پہلے میڈیا نمائندگان کو خراج تحسین پیش کرنا چاہتا ہوں، میڈیا سے وابستہ افراد بھی فرنٹ لائن جہادی ہے، ڈاکٹر اور پیرامیڈیکل اسٹاف کو بھی خراج تحسین پیش کرتا ہوں، اس مشکل وقت میں رینجرز اور پولیس والوں کی کاوشوں کو بھی سراہتاہوں، پولیس اور رینجرز کے شکر گزار ہیں۔انہوں نے کہا کہ کراچی سے رینجرز نے جو صفائی کی ہے وہ کوئی نہیں کرسکتا تھا۔علی زیدی نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر اب ہم نے اپنے احساس سینٹر کے دوروں کا آغاز کر دیا ہے، احساس پروگرام اب تک کا سب سے بڑا ریلیف پروگرام ہے، احساس پروگرام کے تحت شفاف طریقے سے مستحقین میں رقم کی تقسیم جاری ہے، احساس پروگرام کے تحت جو لوگ یہاں جمع ہیں وہ سب محنت کش اور روزگار سے محروم ہیں۔انہوں نے کہا کہ سندھ میں احساس پروگرام کے پیسے بھی پورے عوام کو نہیں مل رہے، ان پیسوں میں بھی کٹوتی کی جارہی ہے، ان سب کی رپورٹ عمران خان کو جا کر دوں گا۔انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں۔علی زیدی نے کہا کہ سندھ کے ہیلتھ کیئر کا انفراسٹرکچر سب کے سامنے ہے، میں تنقید برائے اصلاح کر رہا ہوں، پاکستانیوں نے اس سے بڑے بڑے کرائسز پہلے بھی دیکھے اور مقابلہ کیا،ہم اس کا مقابلہ بھی کر لیں گے۔علی زیدی نے مزید کہا کہ ہمارے تنقید کرنے سے بڑی ناراضگیاں ہوگئی ہیں، سندھ حکومت بارہ سال تک کراچی میں حاکم رہی، اس کراچی کو دنیا کا نمبر ون شہر ہونا چاہیے تھا، اس کالج کی حالت حکومت سندھ نے کیوں ٹھیک نہیں کی، اس سینٹر کا نام عبدللہ کالج ہے اس کی حالت سب کے سامنے ہے، کر اچی کو ٹھیک کیے بغیر ملک ترقی نہیں کرسکتا، میں سندھ حکومت کو کہتا ہوں کیا اللہ کو منہ نہیں دکھانا ہے۔انہوں نے کہا کہ اٹھارویں ترمیم کے بعد ہیلتھ اور ایجوکیشن سب صوبائی حکومت کے انڈر میں آتے ہے، صوبائی حکومت کے پاس تمام اختیارات ہے، مگر وہ کرتی کراتی کچھ نہیں۔انہوں نے کہاکہ بات یہاں لوگوں کو بھوک سے مرنے سے بچانے کی ہے، حکومت سندھ ناکام ہے، صوبائی حکومتوں کے راشن تقسیم کے تمام پیسے کہاں گئے،کس کو دیئے؟ بلاول ہاوس میں پیسے ضرور جاتے ہیں مگر عوام کے لیے باہر نہیں نکلتا۔انہوں نے میڈیا سے گفتگو کے دوران سندھ بھر میں جاری لاک ڈاون سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ حکومت سندھ کے وزرا صرف دعوے کرتے ہیں کہ ہم نے لاک ڈاون کیلیفورنیا والا کردیا ہے، ان کو بتاو کیلیفورنیا سندھ سے بیس گنا بہتر ہے۔انہوں نے کہا کہ سندھ میں وینٹرلیڑر تک موجود نہیں۔ میں بولتا ہوں لوگوں کو اپنے علاقے کے اسپتال میں جائے اور ویڈیو بنا کر وائرل کریں۔ علی زیدی نے کہا کہ ہمارے پاس ٹیسٹنگ سروسز کم ہے، جیسے جیسے کٹس آرہی ہے ٹیسٹ ہو رہے ہیں۔ہم نے سب سے پہلے سوشل ڈسٹینسنگ کو یقینی بنانا ہے۔انہوں نے کہا کہ میرا سوال ہے اگر ایک سال تک کورونا ویکسین نہیں آتی تو کریں گے، ہمیں خود سب کچھ مینیج کرنا ہوگا

اپنا تبصرہ بھیجیں