کشمیریوں کو حق خو داریت دلا کر دم لیں گے، وزیراعظم

راولاکوٹ وزیر اعظم آزاد کشمیر اور تحریک انصاف کشمیر کے قائد عبدالقیوم خان نیازی نے کہا ہے کہ وہ کنٹرول لائن کا دورہ کر رہے ہیں تاکہ دوسری طرف مقبو ضہ کشمیر میں ہندوستان کے محا صرہ میں پھنسے کشمیریوں کو یقین ہو جائے کہ ہم ان کے ساتھ ہیں نئیر ایوب سمیت آ زاد کشمیر بھر میں جو لوگ کسی وجہ سے الیکشن نہیں جیت سکے میری حکومت میں ان کی حیثیت فلیگ ہو لڈ ر سے زیادہ ہو گی راولاکوٹ سمیت ہر جگہ کی انتظامیہ ان ساتھیوں کے مسائل ترجیح بنیادوں پر حل کر یں ان ساتھیو ں کی طرف سے اگر کوئی شکا یت ہوئی تو ذمہ دار ہاں کی انتظامیہ ہو گی جلد تفصیلی طور پر راولاکوٹ کا دورہ کر وں گا تاکہ اس تاریخ سر زمین کے مسائل سے بھر پور آ گا ہی لے کر یہاں کے تمام منصوبے پو رے کیے جا سکیں غا زی ملت نے اس علاقے کو آ زاد کروایا ان کی قبر پر حاضری اسی لیے دی کہ ان کی روح کو تسکین ہو اور یہ عہد کر کے جا رہا ہو ں کہ کشمیریوں کو حق خو داریت دلا کر دم لیں گے عمران خان کشمیر وں کے دوست ہیں ان کی قیادت میں مقبو ضہ کشمیر آ زاد کروایا جائے گا میرے اباؤ و اجداد نے مقبو ضہ کشمیر سے ہجر ت کر کے پونچھ کی اس تاریخی سرزمین پر قیام کیا اور آ ج میں وزیر اعظم ہوں مجھ سے زیادہ کشمیر کی آ زادی کا درد کس کو ہو سکتا ہے یہ سرزمین غازی ملت ہو رنہ میرہ والے چئیرمین سلیمان خان،غازی محمد امیر خان،کپٹین بو ستان خان،لطیف خان،جیسے اسلاف کی سرزمین ہے انہی لو گوں کی وجہ سے ہماری عزت ہے ان خیا لات کا اظہا ر تحریک انصا ف کے مر کزی قائد اور سابق امیدوار اسمبلی نیئر ایو ب کی میزبانی میں سرکٹ ہاؤس راولاکوٹ میں استقبالیہ سے خطاب کر تے کیا دریں اثناء وزیر اعظم عبدالقیوم نیازی نے کہا کہ نواز شریف کو مودی سے دوستی کرنے اور کشمیر کو تقسیم کرنے کی سازشوں کی سزا ملی ایک وقت آ ئے گا دونوں طرف کے کشمیری سیز فائر لائن کو پاؤں تلے روند دیں گے۔ آ زاد کشمیر کو اگر صوبہ بنایا گیا تو مسئلہ کشمیر ختم ہوجائے گا۔ میں کسی صورت آ زاد کشمیر کو صوبہ نہیں بننے دوں گا۔ بطور کشمیری یہ کام کیا ہے چونکہ کشمیر کشمیریوں کا ہے اسی فلسفے کے تحت میں سیاست کررہا ہوں۔یہی عمران خان کابھی موقف ہے۔ برہان وانی کی شہادت کے بعد مقبوضہ کشمیر نے ثابت کیا ہے کہ یہ تحریک مقامی بھی ہے اور پر امن بھی ہے جموں کشمیر اقوام متحدہ کے چارٹرڈ کے تحت نہ صرف متنازعہ ہے بلکہ ایک اکائی بھی ہے۔ خود جب بخشی غلام محمد کے دور میں بھارت نے اسے اپنا حصہ بنانا چاہا تھا تو پاکستان اقوام متحدہ میں گیا تھا جس پر بھارت ایسا نہ کر سکااب حالات کا تقاضہ ہے کہ کشمیری خود اپنی تحریک کی قیادت اپنے ہاتھ میں لے کر اس کو منطقی انجام پہنچائیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں