ویکسین لگوانے سے گریز مت کریں، انگیلا میرکل

واشنگٹن:جرمنی میں موبائل ویکسینیشن سینٹرز مختلف عبادت گاہوں اور اسپورٹس مراکز میں نصب کیے جائیں گے۔ اس مہم کا مقصد مزید تیس ملین جرمن باشندوں کو کورونا ویکسین لگانا ہے۔جرمنی میں رواں ہفتے کو ‘کووڈ ویکسینیش ہفتہ‘ قرار دیا گیا ہے۔ اس خصوصی ہفتے کے حوالے سے جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے ان جرمن شہریوں کو خاص طور پر ویکسین لگوانے کی تلقین کی ہے جو اس سے اب تک گریز کرتے رہے ہیں۔ جرمن حکام کی کوشش ہے کہ موسم سرما کے شروع ہونے سے قبل زیادہ سے زیادہ افراد کو ویکسین لگا دی جائے۔

اس ایکشن ویک کے شروع ہونے پر چانسلر انگیلا میرکل کا ایک ویڈیو پیغام بھی سامنے آیا ہے۔ اس میں انہوں نے جرمنی میں مقیم افراد کو ویکسین لگوانے کے حوالے سے کہا کہ اب ویکسین بہت آسانی سے دستیاب ہے اور لوگ اس کو لگوانے سے گریز نہ کریں۔ انہوں نے زیادہ سے زیادہ افراد کو ان موبائل ویکسینیشن مراکز تک پہنچنے کی تاکید بھی کی ہے۔

جرمنی میں موبائل ویکسینیشن سینٹرز مختلف عبادت گاہوں اور اسپورٹس مراکز میں نصب کیے گئے ہیں
یہ امر اہم ہے کہ پچاس ملین ویکسین لگوانے کے اہل جرمن شہریوں میں سے باسٹھ فیصد کو ویکسین لگائی جا چکی ہے۔ ان باسٹھ فیصد افراد کو ویکسین کی دونوں خوراکیں دی جا چکی ہیں۔

اب چانسلر کی کوشش ہے کہ بقیہ اڑتیس فیصد افراد میں سے بھی زیادہ سے زیادہ افراد کو ویکسین لگائی جائے۔ اس مقصد کے لیے ہیلتھ حکام نے ٹرانسپورٹ اڈوں، خاص طور پر مساجد اور فٹ بال کے میدانوں کے قریب موبائل ویکسین مراکز نصب کرنے کی منصوبہ بندی کی ہے۔ یہ موبائل مراکز تیرہ سے انیس ستمبر تک ویکسینیشن کے لیے دستیاب ہوں گے۔جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے اس مہم کے پیغام میں کہا کہ اس کا حصول بہت آسان کر دیا گیا ہے، اب پہلے سے ‘اپوؤنٹمنٹ‘ یا کسی وقت کا حصول لازمی نہیں رہا اور انجیکشن لگوانے میں کسی پریشانی کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔

انگیلا میرکل ویکسینیشن ویک کی مناسبت سے اپنا پیغام دیتے ہوئے، اس میں انہوں نے لوگوں کو تلقین کی ہے کہ وہ ویکسین لگوانے سے گریز مت کریں یاد رہے ایک سال قبل کورونا وائرس سے پھیلنے والی بیماری کووڈ انیس کا علاج صرف اور صرف خود کو سب سے علیحدہ کر کے لاک ڈاؤن کی سخت پاسداری کر کے ہی ممکن تھا۔

اس پیغام میں میرکل نے واضح کیا کہ اب کورونا وائرس سے پیدا ہونے والی بیماری کووڈ کا علاج اسی ویکسینیشن میں پوشیدہ ہے اور یہ ویکسین یقینی طور پر مؤثر ہے۔دوسری جانب اب جرمن ویکسین ساز ادارہ بائیو این ٹیک رواں برس اکتوبر کے وسط تک بارہ سال سے کم عمر کے بچوں کی ویکسین بھی تیار کر لے گا۔

دنیا کے مختلف ممالک سمیت جرمنی میں بھی کووڈ انیس بیماری کے مریضوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ ان میں زیادہ تر تعداد ایسے لوگوں کی ہے، جنہوں نے ابھی تک ویکسین نہیں لگوائی ہے۔جرمنی میں چار ملین افراد کورونا وائرس کا شکار ہو چکے ہیں اور اس مرض سے ہونے والی اموات نوے ہزار سے زیادہ ہیں۔اب تک کووڈ انیس کے خلاف ویکسینیشن کے سلسلے میں منصب سے سبکدوش ہونے والی چانسلر میرکل کی حکومت کو واضح کامیابی حاصل ہوئی ہے۔

گرین پارٹی کی ایک رکن پارلیمان کاتھرین گوئرنگ ایکارٹ نے میرکل حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ” الیکشن تک حکومت سر جھکائے بیٹھی تھی اور اب جب انتخابات انتہائی قریب ہیں تب اس مہم کا آغاز کیا جا رہا ہے۔‘‘ گوئرنگ ایکارٹ نے ملک بھر میں آگہی اور معلوماتی مہم جاری رکھنے کو بھی وقت کی ضرورت قرار دیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں