وقت کا تقاضا ہے کہ جدید طرز تعلیم اور ٹیکنالوجی کو اپنایا جائے، تقریب سے رہنماؤں کا خطاب

کوئٹہ :بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی ہیومن رائٹس سیکرٹری موسیٰ بلوچ، بلوچی اکیڈمی کے چیئرمین پروفیسر سنگت رفیق بلوچ، بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی کمیٹی کے ممبر غلام نبی مری اور سٹوڈنٹس اکیڈمی کے ڈائریکٹر خان محمد دمڑ نے کہا ہے کہ وقت کا تقاضا ہے کہ جدید طرز تعلیم اور ٹیکنالوجی کو اپنا یا جائے تاکہ دنیا کے ترقیاتی اقوام کی صف میں شامل ہوسکے، سٹوڈنٹس اکیڈمی کی جانب سے اپنی مدد آپ کے تحت سریاب روڈ نیچاری چوک کلی کمالو میں اکیڈمی اور لائبریری کا قیام خوش آئند ہے جہاں طلباء و طالبات کی نہ صرف تربیت کی جاتی ہے بلکہ انہیں مقابلے کے لئے ملک کے دیگر حصوں میں بھیجا جاتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز سریاب روڈ نیچاری چوک کلی کمالو میں سٹوڈنٹس اکیڈمی کے افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس سے قبل اکیڈمی میں لائبریری کا باقاعدہ افتتاح کردیا گیا۔ افتتاحی تقریب کے مہمان خاص بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی ہیومن رائٹس سیکرٹری موسیٰ بلوچ جبکہ اعزاز مہمان بلوچی اکیڈمی کے چیئرمین پروفیسر سنگت رفیق بلوچ اور بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی کمیٹی کے ممبر غلام نبی مری تھے۔ اس موقع پر اکیڈمی کے ڈائریکٹر خان محمد دمڑ بھی موجود تھے۔ اکیڈمی میں علاقے کے طلباء و طالبات کو پڑھنے کے لئے نہ صرف کتابیں دستیاب ہیں بلکہ وہاں پر کمپیوٹرائزڈ لائبریری کی سہولت بھی موجود ہیں۔ اکیڈمی اپنی مدد آپ کے تحت طلباء و طالبات کی تربیت کی جاتی ہے اور ساتھ ہی انہیں مقابلے کے لئے ملک کے دیگر صوبوں بھیجا جائے گا۔ مقررین نے سریاب روڈ نیچاری چوک کلی کمالو جیسے پسماندہ علاقوں میں اکیڈمی کے قیام کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس مثبت اور تعلیم دوست اقدام سے یہاں کے نوجوان فائدہ اٹھاسکتے ہیں اور یہاں پر اپنے صلاحیتوں کو ابھار کر خود کو صوبے اور ملک کی سطح پر منوا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ انتہائی قابل تحسین اقدام ہے کہ پسماندہ علاقے میں اکیڈمی قائم کی گئی ہے اور ساتھ ہی انہیں بہترین سہولیات بھی میسر کی گئی ہے تاکہ وہ ان سے استفادہ حاصل کرسکے۔ انہوں نے کہا کہ جن اقوام نے جدید تعلیم کو اپنایا اور ٹیکنالوجی کی دنیا میں قدم رکھا وہ دنیا پر حکمرانی کررہی ہیں، یہ وقت کا تقاضا ہے کہ 21صدی کی ضروریات اور تعلیم کو اپنا یا جائے تاکہ دنیا کے ترقی یافتہ اقوام کی صف میں کھڑا ہوسکے۔ مقررین نے کہا کہ یہ حکومت کی ذمہ داری تھی کہ وہ نئی نسل کو تعلیم سمیت تمام بنیادی سہولیات فراہم کرتی مگر بدقسمتی سے یہاں پر ایسا نہیں اور نہ ہی پسماندہ علاقوں پر کوئی توجہ دی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سٹوڈنٹس اکیڈمی کے اس اقدام کو ہر سطح پر سراہا جائے گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں