بلوچستان عوامی پارٹی، بی این پی(عوامی) اور متحدہ اپوزیشن کے درمیان معاہدہ منظر عام پر آ گیا

کوئٹہ :بلوچستان عوامی پارٹی،بی این پی (عوامی) اورمتحدہ اپوزیشن کے درمیان معاہدہ منظر عام پرآگیا۔واضح رہے کہ متحدہ اپوزیشن کے 16ارکان کی جانب سے وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کے خلاف صوبائی اسمبلی میں تحریک عدم اعتماد جمع کرایاگیا تھا جس کے بعد تحریک عدم اعتماد کو کامیاب بنانے کیلئے متحدہ اپوزیشن،بلوچستان عوامی پارٹی کے ناراض ارکان اور بلوچستان نیشنل پارٹی(عوامی) کے درمیان معاہدہ کیاگیا معاہدے کے مطابق مائنس ون فارمولے کے تحت جام کمال کوہٹایاجائے گامذکورہ معاہدے کے مطابق جام کمال کے ساتھ تمام غیر منتخب لوگوں کو ہٹایاجائے گا تمام حلقوں میں غیر منتخب افراد کو کسی قسم کا کوئی فنڈنہیں دیاجائے گا،عوامی نیشنل پارٹی،جمہوری وطن پارٹی،ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی اور پاکستان تحریک انصاف حکومت کا حصہ نہیں رہیں گے،بلوچستان عوامی پارٹی کے بعد میں آنے والے ارکان اسمبلی وزارتوں سے محروم رہیں گے متحدہ اپوزیشن کے ارکان اسمبلی کے حلقوں میں کسی قسم کی مداخلت نہیں کی جائیگی،معاہدے کے مطابق حکومتی ارکان سے زیادہ اپوزیشن ارکان کواسکیمات اور فنڈز دئیے جائینگے،متحدہ اپوزیشن کوئی بھی وزارت نہیں لے گی بلکہ اپوزیشن بینچز پر ہی بیٹھیں گی اور حکومت کوسپورٹ کریگی،معاہدے کے مطابق عوامی مسائل اولین ترجیحات میں شامل ہونے چاہئیں اس کے علاوہ وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ عام عوام کیلئے کھلا رہے گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں