واپڈا کا ملک بھر میں اوور بلنگ کا اعتراف

اسلام آباد:قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے پاور کے اجلاس میں پاور ڈویژن حکام نے ملک میں اووربلنگ کا اعتراف کرتے ہوئے بتایا ہے کہ عیدالاضحی اور عاشورہ کی چھٹیوں کے بعد جزوی اوور بلنگ ہوئی ہے،جب تک مینوئل طریقے سے میٹر ریڈنگ ہو گی یہ امکان رہیگاجبکہ کمیٹی کو بتایا گیا ہے کہ پاور سیکٹر کا گردشی قرض 2ہزار 280 ارب روپے ہے، آئی پی پیز کے 1300ارب روپے کے بقایا ہیں،فروری میں ایک روپیہ 95 پیسے فی یونٹ بجلی مہنگی کی گئی،3 روپے 34 پیسے میں سے ایک روپیہ 39 پیسے صارفین کو منتقل نہیں ہوئے،یہ ایک روپیہ 39 پیسے کب صارفین کو منتقل کرنے ہیں یہ سیاسی فیصلہ ہے۔پیر کو قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے پاور کا اجلاس چوہدری سالک حسین کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ کمیٹی کے ایجنڈے میں گردشی قرضے سمیت آئی پی پیز کے ساتھ مذاکرات پر بریفنگ اور کراچی کے حلقہ این اے 238 میں لوڈ شیڈنگ کا معاملہ شامل تھا۔ اجلاس میں سیکرٹری پاور علی رضا بھٹہ، ممبر نیپرا سندھ رفیق شیخ، کے الیکٹرک و آئیسکو حکام،کے الیکٹرک اور اور بجلی تقسیم کار کمپنیوں نے شرکت کی۔ رکن قومی اسمبلی آغا رفیع اللہ نے کہا کہ کراچی کے حلقہ این اے 238 میں غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ ہو رہی ہے،صارفین کو اضافی یونٹس چارج کئے جا رہے ہیں،اضافی یونٹ ڈال کر صارف کی سلیب بدل جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملے میں نیپرا بھی ملا ہواہے۔وائس چیئرمین نیپرا رفیق شیخ نے بتایا کہ نیپرا نے صارفین کی شکایات پر فورا کمیٹی بنائی،اس وقت معاملے کی تحقیقات جاری ہیں،رپورٹ کی روشنی میں کے الیکٹرک کے خلاف کارروائی کریں گے۔ایڈیشنل سیکرٹری پاور وسیم مختار نے کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ جولائی 2018 سے اب تک بجلی 4.72 روہے فی یونٹ مہنگی ہوئی ہے،اگست 2018 میں بجلی کہ اوسط قیمت 11.72 روپے فی یونٹ تھی،اس وقت بجلی کی اوسط فی یونٹ قیمت 16 روپے 44 پیسے فی یونٹ ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں