سیکورٹی فورسز کی غیر قانونی کارروائیوں کا سلسلہ جاری ہے، بلوچ یکجہتی کمیٹی

بلوچ یکجہتی کمیٹی نے جاری کردہ ایک بیان میں سیکورٹی فورسز کے ہاتھوں ایک ٹارگٹ کلنگ پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں عرصہ دراز سے غیر قانونی اور غیر آئینی کارروائیوں کا سلسلہ جاری ہے جو تھمنے کا نام نہیں لے رہا۔ بلوچستان ایک مقتل گاہ بن چکی ہے جہاں آئے دن کوئی نہ کوئی دردناک واقع پیش آتا ہے مگر حکمران بلوچستان میں اس قتل و غارت گری کو روکنے کے بجائے فورسز کو کھلی چھوٹ دے رہے ہیں کہ وہ جرائم میں مزید اضافہ کریں۔
ترجمان نے کہا کہ آج کے ایک اور افسوسناک واقعے میں سیکورٹی فورسز نے ایک عمر رسیدہ خاتون کو بلاوجہ فائرنگ کا نشانہ بنا کر شہید کیا اور اُن کا شوہر ایف سی کی فائرنگ سے زخمی ہوا ہے۔ اس طرح کے واقعات روز کے معمول بن چکے ہیں جس سے بلوچستان میں سنگین المیہ جنم لے چکا ہے اور وقت کے ساتھ ساتھ اس میں مزید شدت اختیار آ گئی ہے۔ ایف سی کی فائرنگ سے شہید ہونے والا خاتون اور اس کا خاندان پہلے ہی سیکورٹی فورسز کی آپریشنز کی وجہ سے اپنے گاؤں چھوڑ کر تربت کے شہر کے قریب انتہائی کسمپرسی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں مگر ان حالات میں بھی انہیں اس طرح کے سنگین ناانصافی کا سامنا ہے۔
بی وائی سی کے ترجمان نے کہا کہ حکمرانوں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ بلوچستان میں ایف سی کی غیر قانونی اور ناجائز کارروئیوں کا نوٹس لیں اس طرح کے واقعات سے بلوچستان میں جاری انسانی المیہ کا اندازہ لگانا مشکل نہیں۔ جہاں پر ایف سی کے اہلکار عمر رسیدہ خواتین کو اس طرح ٹارگٹ کر سکتے ہیں وہاں پر دوسروں کی حالت زندگی کیسی ہوگی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں