کورونا وائرس کا معاملہ
پاکستان میں کورونا وائرس کے مریض ہسپتال میں داخل کئے گئے ہیں جبکہ یہ وائرس دنیا کے 44سے زائدممالک میں پھیل چکا ہے کورونا وائرس کے ہاتھوں ایران میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد20سے تجاوز کرگئی ہے اور تازہ اطلاعات کے مطابق ایران کے نائب وزیرصحت بھی کورونا کا شکار ہوگئے ہیں۔اسی طرح جنوبی کوریا میں بھی ہلاک ہونے والوں کی تعداد 13بتائی گئی ہے۔فرانس میں بھی کورونا وائرس سے ایک شخص ہلاک ہوچکا ہے کورونا وائرس کی روک تھام کے لئے عالمی سطح پر کاوشیں شروع ہوچکی ہیں مختلف ملکوں کی حکومتیں کورونا سے لڑنے کے احتیاطی تدابیر اختیار کررہی ہیں پاکستان نے کورونا وائرس کے اور مریضوں کی تصدیق کئے ہیں اور ان کے ساتھ پرواز پر بھی پابندی عائد کردی ہے۔سعودی عرب نے احتیاطی اقدام کے طور پر زائرین کو وہاں آنے سے روک دیا ہے امریکہ نے بھی کورونا وائرس کی روک تھام کے لئے عالمی سطح پر مہم چلانے کا اعلان کیا ہے۔تاہم کورونا وائرس کا آغاز چین کے شہر ووہان سے ہوا تھا اور چینی حکومت نے اس وائرس پر قابو پانے کے لئے دن رات محنت اور غیر معمولی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے اور اب بالا چین سے اچھی اطلاعات آرہی ہیں چین میں کورونا وائرس کے مقابلے میں نمایاں کامیابی حاصل ہورہی ہے۔چینی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق جمعرات کے روز تک چین کے مختلف ہسپتالوں کے مجموعی طور پر کورونا کے 36ہزار117مریضوں کو صحت یابی کے بعد فارغ کردیا گیا ہے چین محکمہ صحت کے مطابق چین میں کل78ہزار 824کیسز رپورٹ ہوئے جن میں سے 2ہزار718افراد ہلاک ہوئے۔چینی حکام کا کہنا ہے کہ وہ کورونا وائرس کو شکست دینے کے لئے پر عزم ہیں اور اس مقصد کیلئے تمام صلاحتیں اور وسائل بروئے کار لائے جارہے ہیں۔چین میں کورونا وائرس کا آغاز کیسے ہوا یہ متنازعہ ہے اور چین اور روس کے سائنس دانوں اور انٹیلی جنس اداروں کی رپورٹوں کے مطابق یہ چین کے خلاف امریکہ کی بائیو لوجیکل جنگ کا حصہ ہے۔وجہ کوئی بھی ہو چینی حکومت اور عوام نے جس جرآت اور اتحاد کے ساتھ اس وائرس کے مطابلہ کیا وہ نہ صرف لائق تحسین بلکہ ترقی پذیر ملکوں کے لئے قابل تقلید بھی ہے۔