برقی قلت کے ذریعے زمینداروں کو نان شبینہ کا محتاج بنایا جارہا ہے، مولانا واسع

کوئٹہ:جمعیت علما اسلام بلوچستان کے صوبائی امیر مولانا عبد الواسع نے بلوچستان کے مختلف اضلاع میں لوڈ شیڈنگ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دو گھنٹے بجلی کی آنکھ مچولی غریب زمینداروں کے ساتھ بدترین مذاق ہے جس کے خلاف سخت ردعمل ہوگا انہوں نے کہا کہ لاک ڈان سے متاثرہ زمینداروں کو 21 گھنٹے بجلی کی ضرورت ہے مگر واپڈا کی ہٹ دھرمی اور نارروا عمل کی وجہ سے ان کا معاشی استحصال کیا جارہا ہے جو انتہائی عوام دشمن اقدام ہے انہوں نے کہا ہے کہ عین سیزن کے وقت کیسکو واپڈا حکام کی جانب سے 21 گھنٹے لوڈ شیڈنگ صوبے کی واحد زریعہ معاش زراعت کو تباہی کے دہانے پہنچانا اور زمینداروں کونان شبینہ کے محتاج بنانے کا دانستہ عمل ہے جس کو کسی صورت قبول نہیں کیا جا سکتا صوبہ بھر میں زمینداروں کو ہزاروں بل کے بدلے چھ سے آٹھ گھنٹے بجلی مہیا کی جارہی تھی جسے گھٹا کر 2 گھنٹے کردیا گیا وفاقی محکمے صوبہ دشمنی تر ک کردیں بصورت دیگر زمینداروں کے ساتھ مل کر بھر پور احتجاج سے دریغ نہیں کیا جائیگا انہوں نے کہا کہ 24 گھنٹوں میں 21 گھنٹے لوڈ شیڈنگ اور صرف تین گھنٹے بجلی کی فراہمی زراعت کی تباہی پر مبنی عمل ہے زمینداروں کو چھ گھنٹوں کے حساب سے بجلی دی جارہی تھی جبکہ زمیندار ہزاروں روپے بل جمع کرارہے تھے عین سیزن کے وقت بجلی کی بندش سے فصلات اور باغات کو ناقابل تلافی نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے لہذا کیسکو واپڈا حکام اس ناروا اور زمیندار دشمن اقدام سے گریز کریں تاکہ صوبے کی واحد زریعہ معاش زراعت کو مزید تباہی وبربادی سے بچایا جاسکے انہوں نے کہا اس حوالے سے جمعیت علما اسلام عوامی پریشانی پر خاموشی کو گناہ سمجھتی ہے انہوں نے کہا کہ لوڈ شیڈنگ کے اس ظالمانہ سلوک کا فوری نوٹس لیا جائے ورنہ اس کے نتائج صحیح نہیں ہوں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں