بلوچستان کے وسائل لوٹ کر بیوروکریٹ، نام نہاد عوامی نمائندے اور جرنیلز ارب پتی بن گئے،مولانا ہدایت الرحمٰن

گوادر :جماعت اسلامی کے سیکریٹری بلوچستان اور حق دو گوادر تحریک کے رہنما مولانا ہدایت الرحمٰن کہتے ہیں کہ گوادر میں غیرقانونی فشنگ میں چینی ملوث نہیں بلکہ اس وقت سندھ کے ٹرالرز یہاں موجود ہیں۔ گفتگو کرتے ہوئے مولانا ہدایت الرحمٰن نے کہا کہ گوادر میں غیر قانونی فشنگ کے لیے اس وقت چینی ٹرالرز موجود نہیں ہیں، پہلے چار ٹرالرز غیر قانونی طریقے سے آئے تھے لیکن وہ واپس چلے گئے۔

انہوں نے کہا کہ ٹرالرز کس مافیا کے ہیں یہ محکمہ فشریز ہی بتا سکتا ہے لیکن یہ واضح ہے کہ ٹرالرز مافیا بہت بااثر ہے کیونکہ ہمارے 29 روز سے جاری دھرنے کے باوجود بھی ان پر کوئی اثر نہیں پڑا۔ انکے آگے وفاق و صوبائی حکومتیں دونوں بےبس ہیں۔

حق دو گوادر تحریک کے رہنما نے واضح کیا کہ جب تک مطالبات پر عمل درآمد شروع نہیں ہوگا ہمارا دھرنا جاری رہے گا۔ البتہ، وزیراعظم کے نوٹس لینے کے بعد ہمیں خوف بھی ہے کیونکہ جب بھی انہوں نے نوٹس لیا ہے تو معاملہ خراب ہی ہوا ہے۔

مولانا ہدایت الرحمٰن کا کہنا تھا کہ یہ مسائل نئے نہیں ہیں اور اس کے خلاف آواز بھی ہم بہت پہلے سے اٹھا رہے ہیں، جماعت اسلامی کے پلیٹ فارم سے 2005 سے آواز اٹھا رہا ہوں، ہوسکتا ہے احتجاج کا انداز مختلف رہا ہو۔انہوں نے بتایا کہ سابق صدر اور ریٹائرڈ جنرل پرویز مشرف جب گوادر آئے تھے تب بھی ہم نے پہیہ جام ہڑتال کی تھی، اس وقت سوشل میڈیا اور نوجوانوں کی تائید اس طریقے سے نہیں تھی جیسے آج ہے۔

جماعت اسلامی کے سیکریٹری بلوچستان کا کہنا تھا کہ بلوچستان کے لوگ پورے منصوبے کے تحت غریب کر دیے گئے ہیں جبکہ یہاں کے وسائل لوٹ کر بیوروکریٹ، کاگیردار، نام نہاد عوامی نمائندے اور جرنیلز ارب پتی بن گئے۔ اسی سلسلے کے تحت ہماری حق دو گوادر تحریک ہے۔واضح رہے کہ بلوچستان میں حق دو گوادر تحریک 29ویں روز میں داخل ہوچکی ہے، دھرنے کے شرکاء کا کہنا ہے کہ مطالبات پر عمل درآمد تک دھرنا ختم نہیں کیا جائے گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں