محکمہ آبپاشی میں کرپشن کیلئے ایڈوانس رقم کی ادائیگی شروع ہو چکی ہے،صادق عمرانی

کوئٹہ: پاکستان پیپلز پارٹی کی سینٹرل کمیٹی کے رکن سابق صوبائی وزیر میر صادق عمرانی نے کہا ہے کہ محکمہ آباشی میں کرپشن کے لئے ایڈوانس رقم کی ادائیگی شروع کردی گئی ہے، تحصیل تمبو کا نام تبدیل کر نا عدالتی احکامات کی خلاف ورزی ہے، نیب ریفرنس میں نامزد صوبائی وزیر اور انکے بھائی کے خلاف کاروائی کی جائے،نصیر آبادمیں انتظامیہ کے ذریعے سیاسی انتقامی کاروائیوں کا سلسلہ بند نہ کیاگیا تو احتجاج اور دھرنا دیں گے،یہ بات انہوں نے جمعرات کو اپنے ایک بیان میں کہی،میر محمد صادق عمرانی نے کہا کہ لہڑی برادران صوبائی وزیر آباشی محمد خان لہڑی اور عبدالغفور لہڑی نے محکمہ ایری گیشن کو پہلے ہی ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت تباہی کی منزل پر پہنچا چکا ہیں اب بھی ایسا لگتا ہے بھڑیا کو گوشت کا رکھوالا بنا دیا گیا محکمہ ایری گیشن کا وزیرانہیں بنا کر اسے مزید تباہی پیدا کرنے کی کوشش اور منصوبہ بندی شروع کی گئی ہے بلوچستان میں 62ارب روپے کی لاگت سے مختلف ڈیم اور پٹ فیڈر کی بل صفائی کے نام پر جو رقم رکھی گئی ہے جس پر 10فیصد رائلٹی کمیشن وصول کرنے کے منصوبے کے تحت ٹھیکے داروں ایڈوانس رقم وصولی کا سلسلہ شروع ہوچکا ہے وزیراعلیٰ بلوچستان، قانون نافذ کرنے والے ادارے،ایجنسیاں،کور کمانڈربلوچستان فوری طور پر اس کا نوٹس لیکر صوبائی وزیر محمد خان لہڑی سے وزارت کا قلم دان واپس لیں کیونکہ ان دونوں برادران پر پہلے سے 800کروڑ روپے کی کرپشن کے الزامات ہیں اور وہ نصیر آباد کے مختلف علاقوں میں آمدن سے زائد7ارب روپے کی زمینیں خرید چکے ہیں انکے خلاف چیئر مین نیب نے باقاعدہ ریفرنس کی منظور ی بھی دی ہے وہ اس علاقے میں زمینوں کے سب سے بڑے خریدار بنے ہوئے ہیں انہوں نے کہا کہ اربوں روپے کی کرپشن،اختیارات کا ناجائز استعمال،انتظامیہ کو درباری غلام بنا کر رکھا گیا ہے اور مقامی انتظامیہ کے توسط سے علاقے میں اپنے سیاسی مخالفین کے خلاف سیاسی انتقامی کاروائی کر رہے ہیں انہوں نے اس بات پر حیر ت کا اظہار کیا کہ صوبائی کابینہ کے پہلے اجلا س میں تحصیل تمبو کا نام غفور آباد رکھنے کی جو منظوری دی گئی ہے تحصیل تمبو کا نام دو سو سال پرانا ہے تاریخی ثقافی اور روایتی ناموں کے تبدیل کرنے کا جو سلسلہ شروع کیا گیا ہے اسکی شدید مذمت کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ عبدالغفور لہڑی کو بلوچستان ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ آف پاکستان نے تاحیات نا اہل قرار دیا ہے کہ وہ کسی انتخابات میں حصہ نہیں لے سکتے لیکن آج تمام سرکاری مراعات استعمال کر رہے ہیں جو سپریم کورٹ کے فیصلے کی خلاف ورزی ہے بلوچستان ہائی کورٹ یہ فیصلہ صادر کرچکی ہے کہ کسی بھی زندہ شخص کے نام پر کوئی سڑک، شہر،علاقہ،تحصیل منسلک نہیں کیا جاسکتا لیکن بلوچستان کی موجودہ حکومت نے اس حکم کی بھی پاسداری نہیں کی انہوں نے کہاکہ وزیراعلیٰ بلوچستان آئین و قانون کی بالا دستی کا احترام کریں اور اس پر عمل درآمد بھی کرتے رہیں ورنہ اس قسم کے اقدامات سے صوبے کے اندر کے گوادر سے بھی بد تر حالات نصیر آباد میں پیدا ہونے کے امکانات روشن ہوچکے ہیں ہم اس سلسلے میں آئینی و قانونی راستہ اختیار کریں گے اور نصیر آباد میں احتجاجی مظاہرے اور دھرنا دیں گے

اپنا تبصرہ بھیجیں