پاکستانی طالبان کا اہم کمانڈر ڈرون حملے میں بال بال بچ گیا، رپورٹ

انتہا پسند گروہ ٹی ٹی پی کے ذرائع نے روئٹرز کو بتایا کہ پاکستان اور افغانستان کی سرحد کے قریب واقع ایک گھر پر ڈرون حملہ کیا گیا، جس میں بظاہر پاکستانی طالبان کے سینیئر رہنما مولوی فقیر محمد کو نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی۔ خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق عسکریت پسند گروہ تحریک طالبان پاکستان کے ذرائع نے جمعرات کو کہا ہے کہ پاکستان کے ساتھ افغانستان کی سرحد کے اندر واقع مولوی فقیر محمد کے حجرے یا گیسٹ ہاؤس کے صحن میں ڈرون سے ایک میزائل داغا گیا، جو کہ پھٹنے نہیں سکا۔ اس طرح مولوی فقیر محمد اور ان کے ساتھی ڈرون حملے میں بچ گئے۔ٹی ٹی پی کے اہلکار نے شناخت نہ ظاہر کرنے کی شرط پر روئٹرز کو بتایا، ”تقریبا ساڑھے تین بجے اچانک ایک ڈرون فضا میں دیکھا گیا۔ ہم پریشان ہوگئے اور مولوی فقیر کو ایک محفوظ مقام پر جانے کا کہا، لیکن انہوں نے انکار کردیا اور کہا کہ دن کے وقت کہیں چھپنا ممکن نہیں ہے۔“ اطلاعات کے مطابق فقیر محمد میزائل داغے جانے سے تقریبا آدھا گھنٹہ قبل ہی اپنے گھر سے گیسٹ ہاؤس کے لیے روانہ ہوئے تھے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں