حب کے الیکٹرک ٹیکسز اور چارجز میں ایک ہزار فیصد اضافہ

حب(نمائندہ انتخاب) بجلی مہنگی کردی گئی حکومت کے 5دیگر ٹیکسز سمیت فیول ایڈجسمنٹ چارجز میں 1000فیصد اضافہ،Kالیکٹرک نے بجلی صارفین کی چیخیں نکال دیں،Kالیکٹرک اور حکومت کا عوام کے جیب پر بڑا ڈاکہ اس سلسلے میں عوامی حلقوں نے شکایت کرتے ہوئے بتایا ہے کہ ایک تو پہلے ہی تبدیلی سرکار نے ملک میں مہنگائی کا جو طوفان برپاکیا ہے جس میں اب پیٹرول ڈیزل،ایل پی جی گیس،راشن سبزیاں عوام کی قوت خرید سے باہر ہو چکی ہیں اس میں عوام کو مزید مہنگائی کے بوجھ دبانے کیلئے نہ صرف Kالیکٹرک کی بجلی کے فی یونٹ میں اضافہ کیا گیا ہے بلکہ اس کے ساتھ ساتھ حکومت کی جانب سے پانچ مختلف ٹیکسز ہیں ان میں بھی1000گنااضافہ کردیا گیا شہر یوں کاکہنا ہے کہ ایک تو پہلے ہی تیز رفتار گھوڑے کی رفتار سے چلنے والے میٹر زور زبردستی لگائے گئے پھر بجلی کے یونٹ اور ٹیکسز میں بے پناہ اضافے سے صارفین کی چیخیں نکل گئی ہیں عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ ایک طرف ہوشر با مہنگائی کی وجہ سے دو وقت کی روٹی کے لالے پڑ چکے ہیں تو دوسری جانب بجلی گیس کے نرخوں اور ٹیکسز کی شرح بڑھانے سے اب متوسط طبقے کا مزید جینا دشوار ہو چکا ہے عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ مہنگائی اور دیگر یوٹیلیٹی بلز میں اضافے کے ساتھ اگر حکومت سرکاری اور نجی اداروں کے ملازمین کی تنخواہوں محنت کشوں کی اجرت میں اضافے کیلئے اداروں کو وسائل مہیا کرتی تو عوام مہنگائی کی کڑوی گولی نگلنے کو بھی تیار ہو تے لیکن آج بھی سرکاری ملازمین کی ماہوار تنخواہ ایک سال قبل جو مقرر تھی وہی ہے صنعتی مزدوروں کو حکومت کی طرف سے اعلان کردہ ویجز نہیں مل رہے صنعتکار اور لیبر کنٹریکٹر زکی ملی بھگت سے محنت کش کا اج بھی استحصال ہو رہا ہے اور اب رہی سہی کسر یہی باقی تھی کہ کوئی متوسط طبقے اور مزدور اپنے کنبے کے ساتھ رات کو بلب کی روشنی اور گرمی سے بچنے کیلئے پنکھے کی ہوا کا جو بندوبست کیا تھا اس سے اب اُسے محروم کیا جارہا ہے اس حوالے سے صنعتی شہر حب کے ایک شہری نے رواں ماہ کے اپنے تین کمروں کے گھر کےKالیکٹرک بجلی کے بل کے حوالے سے اپنی فریاد بتاتے ہوئے کہنا تھا کہ رواں ماہ کا اُسے Kالیکٹرک کو جو بل دیا گیا یے اس میں اسکی استعمال کی گئی بجلی کے یونٹ163بتائے گئے ہیں اور Kالیکٹرک کے اپنے مختلف دیگر چارجز لگا کر اسکا اصل بل 1670روپے بنتاجبکہ حکومتی دیگر جو ٹیکسز لگائے گئے ہیں اس کی مد میں الیکٹرک سٹی ڈیوٹی کی مد میں 57.06جنرل سیلز ٹیکس 657روپے،ٹی وی فیس 35روپے گورنمنٹ چارجز 749روپے اور سب سے بڑا ڈاکہ جو ڈالا گیا ہے وہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں 2134روپے لگائے گئے ہیں جبکہ گزشتہ مہینے کا جو بل تھا اس میں اسکے بجلی کے197یونٹ لگائے گئے اور فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز 180.80روپے اسی طرح دیگر جو چارجز اور ٹیکسز ہیں وہ رواں ماہ کی نسبت 1000گنازائد لگائے گئے ہیں انھوں نے بتایا کہ رواں کے اصل بل1670کے ساتھ دیگر ٹیکسز اور چارجز ملا کر 4553روپے کا بل دیا گیا ہے شہری کا مزیدکہنا تھا کہ اس حوالے سے اس نے جب سوک سنٹر حب میں قائم Kالیکٹرک کے آفس سے رابطہ کیا تو وہاں سے جواب دیا گیا کہ یہ چارجز اور ٹیکسز صرف انکے بل کا حصہ نہیں بلکہ حب کے تمام ریزیڈینشل اور کمرشل Kالیکٹرک صارفین کے بلز میں لگائے گئے ہیں اور انہیں ہر صورت میں تمام چارجز اور ٹیکسز کے ساتھ Kالیکٹرک کے بل جمع کرانا ہو گا اور بل کی عدم ادائیگی کی صورت میں بجلی کا کنکشن منقطع کردیاجائے گا شہری کا کہنا تھا کہ اس طرح سے صرف حب کے Kالیکٹرک صارفین کے رواں ماہ کے بلوں میں کروڑوں روپے کا بوجھ ڈالا گیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں