حکومت 6ارب ڈالر کا ڈھنڈورا پیٹ کر ریکوڈک پر معاہدہ کرنے کیلئے راستہ ہموار کر رہی ہے، امان اللہ کنرانی

کوئٹہ:سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سابق صدر سینٹر امان اللہ کنرانی ایڈووکیٹ نے پیر 27.12.21کو ریکوڈیک سے متعلق بلوچستان اسمبلی کے خصوصی اجلاس کے انعقاد کے موقع پر حکومت و اراکین صوبائی اسمبلی کو توجہ مبذول کرائی ہے کہ محکمہ معدنیات بلوچستان اسمبلی کی خود مختاری کا امتحان لیتے ہوئے ریکوڈک کی فائیلیں نامعلوم مقام سے واپس منگوالیں ریکوڈک پر نواب محمد اسلم رئیسانی وزیراعلی بلوچستان کی طرح دسترس حاصل کریں جب وہ صدر آصف علی زرداری و ڈاکٹر عاصم وفاقی وزیر پٹرولیم کے پیغام کو نظرانداز کرتے ہوئے اپنی حکومت گنوادی مگر Barrick Gold&Antafagosta TCC کے سامنے جھکنے سے انکار کردیا جبکہ بعد ازاں میاں نواز شریف کے اٹارنی جنرل نے بلوچستان کے سیکریٹری معدنیات کو مخفی خط کے ذریعے سپریم کورٹ کے 7.1.2013کے کیس جیتنے کے باوجود کیس کو کمزور قرار دیگر کمپنیوں سے بیرون از عدالت معاہدے کی تلقین کیآج کی حکومت 6ارب ڈالر کے جرمانے کا ڈھونڈرا پیٹ کر کمپنی سے معاہدے کے لئے راستہ ھموار کرکے بیرون ملک کمپنی سے اپنا حصہ وصول کرنے کے لئے بے تاب ہے حالانکہ کمپنی کا دعوی 210ارب ڈالر کا تھا جس کو ثالثی ٹریبونل نے مسترد کرتے ہوئے صرف اس ب منصوبے پر 20.1.1994سے 19.2.11تک کے اخراجات حاصل کرسکی ہے جبکہ یہ Feasibilityاوپن مارکیٹ میں درجنوں خریدار دس ارب ڈالر سے زائد رقم کے عوض خریدنے کے لئے تیار ہیں اور آئیندہ حکومت سے نئے معاہدے کی پیشکش کرچکے ہیں مگر TCCدراصل اس وقت صرف کاغذی فریق ہے اصل میں اس کمپنی کی ملکیت Barick Gold اور Antafagosta 50% حصہ کے تحت خرید چکے ہیں جو دنیا پر سونے پر اپنے monopoly برقرار رکھنے کے لئے صرف عدالتی چارہ جوء کو برقرار رکھنا چاہتی ہے جبکہ ھماری قومی پالیسی کے تحت یہ منصوبہ بھی زیر زمین یورینیم اور دنیا کے بیش بہا قیمتی دھاتوں و معدنیات کے Exploration میں دلچسپی نہیں رکھتے جبکہ صوبہ اپنی مہارت و دستیاب وسائل کی کمی اور اس منصوبے کو آئندہ نسلوں کے لئے سنمبھال کر رکھنے کی پالیسی پر گامزن ہے جبکہ اس منصوبے کی لمباء و چوڑاء 600 KM کے Radius میں ہے اور اس کی Life 300 سال ہے اس بابت 1960 میں Geological Survey اس کی تائید کرتا ہے فی الوقت اس منصوبے کو Iron ore کے لئے استعمال کرنے کا H-4 میں ممکنہ تیاری و صلاحیت موجود ہیجبکہ صوبہ اپنی مہارت و دستیاب وسائل کی کمی اور اس منصوبے کو آئندہ نسلوں کے لئے سنمبھال کر رکھنے کی پالیسی پر گامزن ہے جبکہ اس منصوبے کی لمباء و چوڑاء 600 KM کے Radius میں ہے اور اس کی Life 300 سال ہے اس بابت 1960 میں Geological Survey اس کی تائید کرتا ہے فی الوقت اس منصوبے کو Iron ore کے لئے استعمال کرنے کا H-4 میں ممکنہ تیاری و صلاحیت موجود ہیجبکہ صوبہ اپنی مہارت و دستیاب وسائل کی کمی اور اس منصوبے کو آئندہ نسلوں کے لئے سنمبھال کر رکھنے کی پالیسی پر گامزن ہے جبکہ اس منصوبے کی لمباء و چوڑاء 600 KM کے Radius میں ہے اور اس کی Life 300 سال ہے اس بابت 1960 میں Geological Survey اس کی تائید کرتا ہے فی الوقت اس منصوبے کو Iron ore کے لئے استعمال کرنے کا H-4 میں ممکنہ تیاری و صلاحیت موجود ہیجبکہ صوبہ اپنی مہارت و دستیاب وسائل کی کمی اور اس منصوبے کو آئندہ نسلوں کے لئے سنمبھال کر رکھنے کی پالیسی پر گامزن ہے جبکہ اس منصوبے کی لمباء و چوڑاء 600 KM کے Radius میں ہے اور اس کی Life 300 سال ہے اس بابت 1960 میں Geological Survey اس کی تائید کرتا ہے فی الوقت اس منصوبے کو Iron ore کے لئے استعمال کرنے کا H-4 میں ممکنہ تیاری و صلاحیت موجود ہیکمپنی نے 15Hole میں صرف H14-15 کی Feasibilityدی ہے جو صرف 5-6 کلومیٹر پر مشتمل ہے جبکہ یہ پورا علاقہ 100 کلومیٹر پر محیط ہے باقی سارا علاقہ کمپنی نے Cap کر رکھا ہے جو اس کی بدنیتی کو ظاہر کرتا ہے جبکہ BMR 2002 کے Rule 47/48 کے تحت Feasibility جمع کرتے وقت تمام معلومات دینے کا پابند ہے اور دنیا میں کوئی معدنی تلاش میں ناکامی پر حکومت سے معاوضہ طلب نہیں کرتی یہ صرف بین الاقوامی ٹریبونل کی کمپنیوں کے لئے Bias کا شاخصانہ ہے جو انکی وجہ سے برسرروزگار ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں