تونسہ شریف ایجوکیشننل اینڈ لٹریری فیسٹیول کامیابی کے ساتھ منعقد کیا گیا،بساک

بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کے مرکزی ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا کہ تونسہ شریف میں کامیاب ایجوکیشنل اینڈ لیٹریری فیسٹیول کا انعقاد کیا گیا جس میں کثیر تعداد میں طلباء و طالبات و دیگر طبقہ ہائے فکر سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی۔پینل ڈسکشنز میں تعلیم، تاریخ، زبان، لٹریچر سمیت مختلف موضوعات پر بحث مباحثے کا اہتمام کیا گیا جس میں بلوچی ادیب کے نامور ادیب، شاعر، پروفیسرز اور طلباء سیاست سے تعلق رکھنے والے اسپیکرز نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
مرکزی ترجمان نے مزید کہا کہ بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کی جانب سے منعقدہ پروگرام کا مقصد ڈیرہ غازی خان، تونسہ شریف، اس سے ملحقہ علاقوں میں سیاسی و ادبی ڈسکشنز کو پروان چڑھانا تھا جو کہ کامیابی کے ساتھ اپنے اختتام کو پہنچا۔ایجوکیشنل اینڈ لیٹریری فیسٹیول میں مختلف فکر و شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد نے سینکڑوں کی تعداد میں شرکت کی جو کہ سب سے بڑی کامیابی ہے۔پروگرام میں مختلف سیگمنٹس کا انعقاد کیا گیا جس میں ڈاکومنٹری، اسٹیج ڈرامہ، پینل ڈسکشنز، کتاب میلہ اور میوزیکل نائٹ شامل تھے۔پروگرام کے پہلے سیگمنٹ میں ٹرائبل ایریا راجنپور میں مقامی لوگوں کی جانب سے چلنے والے تھازو ویلفیئر اسکول پر ڈاکومنٹری پیش کی گئی۔
دوسرا سیگمنٹ پینل ڈسکشنز پر مشتمل تھا جس کے پہلے موضوع "تعلیم کا معاشرے میں کردار اور ہمارا تعلیمی نظام” پر بحث مباحثے کا اہتمام کیا گیا جس میں عمار بلوچ نے موڈیریٹر کے فرائض سر انجام دیے اور اسپیکرز حنیف اعجاز، آفشین بلوچ اور عرفان حیدر نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔دوسرے موضوع "زبان کی ترقی میں لٹریچر کا کردار اور بلوچی لٹریچر” پر پینل ڈسکشن کا انعقاد کیا گیا جس میں آفشین بلوچ نے موڈیریٹر کے فرائض سرانجام دیے اور اسپیکرز پروفیسر علی گوھر، زوراخ بزدار اور حمید لغاری نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔تیسرے موضوع "بلوچ جغرافیہ تاریخی تناظر” میں پر پینل ڈسکشن کا انعقاد کیا گیا جس میں اظہر بلوچ نے موڈیریٹر کے فرائض سرانجام دیے اور اسپیکرز چاچا اللہ بشک بزدار اور پروفیسر فضیل اشرف قیصرانی نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ پینل ڈسکشنز کے آخر میں شرکا کو سوال و جواب کا موقع دیا گیا جس میں شرکا نے بڑی دلچسپی کے ساتھ حصہ لیا۔آخری سیگمنٹ میں بساک کے سابقہ چئیرپرسن ڈاکٹر نواب بلوچ نے معاشرے میں نوجوانوں کے کردار پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
مرکزی ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں مزید کہا کہ پروگرام کے تیسرے سیگمنٹ میں اسٹیج ڈرامہ پیش کیا گیا جس کے ذریعے شرکا کو قبائلی تنازعات، نسلی و زبانی تعصبات، تعلیم جیسے موضوعات پر پیغام پہنچایا گیا۔ پروگرام کے آخری اور چوتھے سیگمنٹ میں میوزیکل نائٹ کا انعقاد کیا گیا جس میں سعید بزدار نے اپنے فن کا بھرپور مظاہرہ کیا۔اس کے علاوہ ایجوکیشنل اینڈ لیٹریری فیسٹیول میں کتاب میلے کا بھی انعقاد کیا گیا جس میں چالیس فیصد رعایت پر کتابیں مہیا کی گئیں۔کتاب میلے میں آنے والے شرکا بھرپور دلچسپی کا مظاہرہ کیا اور سینکڑوں کی تعداد میں کتابیں خریدی گئیں۔
مرکزی ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان کے آخر میں تنظیمی کارکنان کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ڈیرہ غازی خان میں اس طرح کے میگا ایونٹ کا کامیابی کے ساتھ انعقاد کرنا یقیناً تنظیمی کارکنان کی بے لوث جدوجہد کا ثمر ہے۔اس کے علاوہ طلباء و طالبات، اساتذ کرام، ادیب، شعراء، اور دیگر طبقہ ہائے فکر سے تعلق رکھنے والے افراد نے بھرپور شرکت کرکے تعلیم دوستی کا ثبوت دیا ہے۔تنظیم کی جانب سے ہم ان تمام کرداروں کے شکرگزار ہیں جنہوں نے اس میگا ایونٹ کو کامیاب بنانے میں کردار ادا کیا ہے۔ڈی جی خان کی تاریخ میں پہلی بار اس میگا ایونٹ میں طالبات و خواتین نے بڑی تعداد میں شرکت کر کے ایک تاریخ رقم کردی ہے۔ تنظیم کی جانب سے اس طرح کے تعلیمی و ادبی تقریبات کا وقت کے ساتھ انعقاد کیا جاتا رہے گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں