وزیراعلیٰ اس وقت اپوزیشن کے نرغے میں پھنسے ہیں، عبدالکریم نوشیروانی

کوئٹہ:بلوچستان عوامی پارٹی کے سینئرنائب صدر اور سابق صوبائی وزیر میر عبدالکریم نوشیروانی نے کہا ہے کہ وزیراعلی بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو کو ایک سیاسی ٹیم کی ضرورت ہے۔ وہ اس وقت اپوزیشن کے المذید گروپ کے نرغے میں ہیں جن کی ڈیمانڈ بندہ نہیں اللہ تعالی ہی پوری کرسکتا ہے۔ میں المذید گروپ کو چیلنج کرتا ہوں کہ وہ بلدیاتی الیکشن جیت کر دکھائے وزیراعلی بلوچستان قدوس بزنجو اپنی جماعت کے ان لوگوں کو بھی اہمیت دیں جنہیں گزشتہ انتخابات میں کم ووٹوں سے شکست ہوئی صوبے کے تمام اضلاع میں یکساں ترقیاتی فنڈ دیا جائے۔ یہ بات انہوں نے کوئٹہ میں اپنی رہائش گاہ پر بلوچستان عوامی پارٹی کے ملاقات کرنے والے ایک وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ سابق صوبائی وزیر میر عبدالکریم نوشیروانی نے کہاکہ ایک پرانے سیاستدان کی حیثیت سے میں نوجوان وزیراعلی میر عبدالقدوس بزنجو کو یہ مشورہ دونگا کہ وہ صوبے کی موجودہ سیاسی صورتحال کے تناظر میں اپنی ایک سیاسی ٹیم تشکیل دیں کیونکہ اس وقت وہ اپوزیشن جماعتوں کے نرغے میں ہیں گو کہ اپوزیشن کی ان جماعتوں نے جام کمال کے خلاف تحریک عدم اعتماد میں ان کا ساتھ دیا تھا۔ اپوزیشن جماعتیں اپنی اس حمایت کے صلے میں وزیراعلی قدوس بزنجو سے بڑا مطالبہ کرکے بیٹھی ہیں یہ مطالبہ بندہ پورا نہیں کرسکتا اللہ تعالی ہی یہ مطالبہ پورا کرسکے گا کیونکہ اپوزیشن جماعتوں میں المذید گروپ ہے جس کاپیٹ نہیں بھرتا ہے اگر وزیراعلی قدوس بزنجو نے اس المذید گروپ کے مطالبے پر اربوں روپے انہیں دیئے تو ان کی حکومت کو اپنے 16-15ماہ گزارنے مشکل ہونگے۔ لہذا ضرورت اس امر کی ہے کہ وہ وزیراعلی بلوچستان بزنجو صوبے کے تمام اضلاع کو یکساں اور برابری کی بنیاد پر ترقیاتی فنڈز فراہم کریں۔ انہوں نے مزید کہاکہ گزشتہ عام انتخابات میں اپوزیشن جماعتوں کو جہاں سے کامیابی ہوئی وہاں پر بلوچستان عوامی پارٹی کے امیدوار دوسرے نمبر پر رہے اور بہت کم ووٹوں سے انہیں شکست ہوئی اگر وزیراعلی بلوچستان نے انہیں فنڈز نہ دیئے تو اگلے انتخابات میں ان کی جماعت کو ان حلقوں سے دوبارہ شکست ہوگی پارٹی کے یہ لوگ نہ صرف ان کی جماعت کے مخلص ساتھی ہیں بلکہ وزیراعلی قدوس بزنجو کے دوست اور ماضی میں کولیک بھی رہے ہیں اس سے نہ صرف مستقبل میں پارٹی کو نقصان ہوگا بلکہ فائدہ سیاسی مخالفین کو ہوگا ضرورت اس امر کی ہے کہ وزیراعلی بلوچستان قدوس بزنجو اپنی جماعت کے لوگوں کو مضبوط کریں اور پارٹی کا کنونشن بلکہ کارکنوں کی مایوسی دور کریں۔ انہوں نے کہاکہ وزیراعلی قدوس بزنجو نے اقتدار سنبھالتے ہی یہ کہاکہ ہر ایم پی اے اپنے حلقے کا وزیراعلی ہوگا اس کا مطلب اپوزیشن جماعتوں نے غلط لیا ہے لہذا وزیراعلی اپنے اس بات کو واپس لیں اور یکساں طور پر تمام انتخابی حلقوں میں فنڈز برابری کی بنیاد پر اور انتظامی معاملات میں اپنی جماعتوں کے لوگوں کو بھی اعتماد میں لیکر فیصلے کریں کیونکہ وزیراعلی صوبے کا ایک ہی ہوتا ہے 65ارکان وزیراعلی نہیں ہوتے۔ انہوں نے مزید کہاکہ اپوزیشن جماعتوں میں تشکیل پانے والا المذید گروپ وزیراعلی پر پریشر ڈال رہا ہے کہ ہماری جھولی میں اربوں روپے کے فنڈز ڈالو ہم اس پریشر سے اپنی جماعت کے وزیراعلی کو باہر نکالنا چاہتے ہیں اور میں المذید گروپ کو یہ چیلنج کرتا ہوں کہ وہ بلدیاتی انتخابات جیت کر دکھائیں۔ میر عبدالکریم نوشیروانی نے کہاکہ ہم وزیراعلی قدوس بزنجو کے ساتھ ہیں ہم انہیں کندھا دیں گے تاکہ المذید گروپ کی سازشیں ناکام ہوں ہمارا مرنا جینا اس ملک و دھرتی کے ساتھ ہے ہمارا سب کچھ پاکستان سے وابستہ ہے۔ المذید گروپ کی جوڈیمانڈ ہے اس سے وزیراعلی کو بچائیں گے جو ان کا حق ہے وہ دیا جائے گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں