طلباء کیساتھ ناروا سلوک تعلیم دشمن پالیسی ہے، قاسم علی گاجزئی

بلوچستان بار کونسل کے وائس چیرمین قاسم علی گاجزئی چیئرمین ایگزیکٹیو کمیٹی ایوب ترین چئیرمین بین الصوبائی راحب خان بلیدی ایڈووکیٹ اور چئیرمین ہیومن رائٹس امان اللہ کاکڑ نے جاری ایک بیان میں تربت خضدار اور لورالائی کے میڈیکل کالجز کے زیرتعلیم طلباء کے ساتھ پی ایم سی کے ناروا سلوک اور حکومت بلوچستان کی نااہلی اور تعلیم دشمن پالیسیوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ چار سال سے زیر تعلیم طلباء نے پی ایم ڈی سی کے رولز ریگولیشن کے تحت ٹیسٹ پاس کرکے تربت جھالاوان اور لورالائی میں داخل ہوئے چار سال تک ان طلباء و طالبات کا امتحانات ہوئے لیکن پی ایم سی کا موجودہ پالیسی خلاف قانون ہے بیان میں کہا کہ ادارہ پی ایم سی طلباء سے ٹیسٹ کے مد میں کروڑوں روپے لینا چاہتا ہے پی ایم سی کا ادارہ منافع بخش کاروباری ادارہ بن چکا ہے بیان میں کہا کہ بلوچستان پہلے سے پسماندہ صوبہ ہے صوبے کے طلباء کے ساتھ ہونے والے ناانصافیوں پر خاموش تماشائی نہیں بن سکتے بیان میں کہا کہ موجودہ صوبائی حکومت کی خاموشی غفلت لاپرواہی قابل مذمت ہے بیان میں کہا کہ پی ایم سی کا اسپیشل ٹیسٹ صرف بلوچستان کے طلباء کیلئے ہے جب کہ دوسرے صوبوں میں اسپیشل نہیں جو خلاف قانون ہے پی ایم سی کا ایکٹ اور رولز اس چیز کا اجازت نہیں دیتا کہ کالجز کے رجسٹریشن میں طلباء سے ٹیسٹ لیا جائے بلکہ کالجز کے رجسٹریشن کا طریقہ کار واضع ہے بیان میں کہا کہ بلوچستان بار کونسل طلباء کے اس جدوجہد میں میں ان کے ساتھ مکمل یکجہتی حمایت کا اعلان کرتا ہے

اپنا تبصرہ بھیجیں