نوجوانوں کی زندگیوں میں حقیقی تبدیلی لانے کے لیے اساتذہ کا کردار انتہائی اہمیت کا حامل ہے، اسد قیصر

اسلام آباد:ا سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا ہے کہ ہمارے نوجوانوں نے اپنی صلاحیتوں کی بدولت دنیا بھر میں عزت اور وقار کمایا ہے۔ا ساتذہ ہی حقیقی رہنما ہیں جو اپنے طلبا کو مثبت تبدیلیاں لانے کی ترغیب دے سکتے ہیں۔ پاکستان میں اساتذہ با صلاحیت ہیں اور انہوں نے خود کو قابل تقلید نمونہ کے طور ثابت کیا ہے۔ اسلام سب کے لیے تعلیم کے حصول پر زور دیتا ہے۔ہمارے نوجوانوں کو تعلیم دینے میں یونیورسٹیوں کا کردار انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ جدید دور کے تقاضوں کے مطابق طلبا کو جدید تعلیم سے آراستہ کرنے کی ضرورت ہے۔ تعلیم کے شعبے میں انقلاب لا کر ہی ملک کو ترقی اور خوشحالی کی راہ پر گامزن کیا جا سکتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار ا سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے ہفتہ کے روز اسلام آباد میں نیشنل یونیورسٹی آف ماڈرن لینگویجز (نمل)کے 16ویں کانووکیشن کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا کہ پاکستانی نوجوان ملک کی ترقی اور خوشحالی کے ضامن ہیں۔انہوں نے کہا کہ ملک کو بحرانوں سے نکالنے اور اسے سماجی و اقتصادی ترقی پر گامزن کرنے میں طلبا اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔ عملی زندگی میں حقیقی اہداف کے حصول کے لیے محنت بنیادی جزو ہے۔ محنت اور جدوجہد کو اپنا شعار بنا کر طلبا اپنی منزل مقصود حاصل کر سکتے ہیں۔ انہوں نے ڈگری ہولڈر طلبا و طالبات پر زور دیا کہ وہ انسانیت کی خدمت کے لیے اپنے واضح اہداف کا تعین کریں۔ موجودہ حکومت خاص طور پر نوجوانوں کے مستقبل کو بہتر بنانے اور انہیں ہنر مند بنانے پر توجہ دے رہی ہے۔قوم کی تقدیر بدلنے کے لیے محنت اور مستقل مزاجی کی عادت ناگزیر ہے۔ حکومت اس بات کو یقینی بنانے کے لیے پر عزم ہے کہ اعلی تعلیم حاصل کرنے کے خواہشمند افراد کو سہولیات فراہم کی جائیں۔ سپیکر اسد قیصر نے کہا کہ ڈگریاں حاصل کرنے کے بعد اب کامیاب طلبا و طالبات پر منحصر ہے کہ وہ ملک کی سماجی و اقتصادی ترقی کے لیے عملی طور پر اپنا کردار ادا کریں۔موجود دور بدلتی ہوئی ٹیکنالوجیز کا دور ہے اور جدید دنیا میں ترقی کے لیے خاص طور پر انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں مہارت حاصل کرنا ضروری ہے۔ کامیاب نوجوان کا موجودہ حکومت کا پروگرام نوجوانوں کو جدید ترین ٹیکنالوجیز میں مہارت حاصل کرنے میں سہولت فراہم کرے گا۔بعد ازاں اسپیکر نے نمل یونیورسٹی میں رکھی گئی مہمانوں کی کتاب میں اپنے تاثرات قلمبند کیے اور ڈگری حاصل کرنے والے طلبا و طالبات کے ساتھ تصویریں بھی بنائیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں