میڈیکل کالجز کے طلباء کی جانب سے احتجاجی کیمپ 23ویں روز بھی جاری رہی

کوئٹہ :میڈیکل کالجز کے طلباء کی جانب سے احتجاجی کیمپ 23ویں روز بھی جاری رہی طلباء کا کہنا ہے کہ 25نومبر کے فیصلے پر عدالتی کارروائی کرکے ہمیں عدالت اس ٹیسٹ سے چھٹکارہ دلاسکتا ہے لیکن اس کے برعکس ہماری رجسٹریشن اور غیر قنانی طریقے سے ہمارا ٹیسٹ لینا حکومت بلوچستان ذمہ دار ہے چونکہ ہم اپنے اس پریس کانفرنس سے توسط سے یہ آگاہی دینا چاہتے ہیں کہ ہمارے مطالبات کو عدالتی فیصلے سے جلد تسلیم کیا جائے تاکہ ہمارے وقت اور Durationمیں کوئی کمی نہ آئے جس سے ہم سخت تشویش میں ہیں حکومتی نمائندون کی طرف سے اب تک کوئی پیش رفت نہیں ہوئی ہے جو عقل سے بالاتر ہے جس سے حکومتی نمائندے یہ ظاہر کررہے ہیں کہ ہمیں ان کالجز سے کوئی دلچسپی نہیں ہم وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو سے دست بندی کرتے ہیں کہ وہ پی ایم سی سے پیش درفت کرکے ان کالجز کے طلباء کو بغیر کسی ٹیسٹ کے رجسٹرڈ کرے تاکہ ہم اپنے میڈیکل ایجوکیشن جاری کرسکے ہم بار ہا حکومت سے مخاطب ہوکر اپنے جائز مطالبات کو سامنے رکھا لیکن وہ اپنی ہٹ دھرمی کی وجہ سے کوئی دلچسپی ظاہر نہیں کی آج ایک بار پھر حکومت بلوچستان اور ہیلتھ سیکرٹری سے مخاطب ہوکر کہتے ہیں کہ ہمارے لئے رکاؤٹیں کھڑی کرنے کے بجائے ہمیں باقاعدہ پی ایم سی سے رجسٹرڈ کرکے صوبے میں صحت اور تعلیم کو آگے گامزن کریں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں