اہل بلوچستان کی تحریک حق دو میں کراچی کے عوام نے بھر پور ساتھ دیا، مولانا ہدا یت الرحمن بلو چ

کوئٹہ:حق دو تحریک کے قائد جماعت اسلامی کے صوبائی جنرل سیکرٹری مولانا ہدایت الرحمان بلوچ نے کہاکہ اہل بلوچستان کی تحریک حق دو میں اہل کراچی نے بھر پور ساتھ دیا انشاء اللہ کراچی اوربلوچستان کے مظلوم عوام حکمرانوں سے جائز آئینی حقوق چھین لیں گے۔حکمران دیانت داری سے عوام کو انکے حقوق دے دیں حکمرانوں کی بے حسی غفلت وکوتاہی وبدعنوانی کی وجہ سے عوام پریشان بدحال اور مشکلات غربت وبے روزگاری کاشکارہیں۔بے حس غافل حکمرانوں اور سودساختہ بااختیار قوتوں کی وجہ سے بلوچستان اورکراچی سمیت ملک بھر کے عوام مشکلات بے روزگاری اورپریشانی کے شکار ہیں۔گوادر کے عوام کی طرح دیگر عوام بھی ساتھ دیں توانشاء اللہ حکمرانوں کوغفلت ونیندسے بیدار کرکے حقوق دینے پر مجبور کریں گے۔کراچی کے عوام بھی بیدار ہوئے ہیں۔ان خیالات کا اظہارانہوں نے کراچی میں حق دوکراچی کے سلسلے میں دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے کیاانہوں نے کہاکہ بلوچستان کے غیرت مند عوام مزید زیادتی،ظلم وجبر برداشت نہیں کریگی حق دو تحریک کے ذریعے بلوچستان میں ظلم وجبر ختم اور منشیات کے کاروبار کرنے والوں کا گیراتنگ کریں گے۔منشیات فروشوں کو ملک کے حکمرانوں او رسودساختہ بااختیار طبقوں کی آشیر باد حاصل ہے مالی مفادات کیلئے کچھ لوگ ہماری نسلوں کو تباہ اور انسانیت کے دشمن بنے ہوئے ہیں۔گوادر کے عوام جاگ گیے ہیں انشاء اللہ بلوچستان کے دیگر علاقوں کے عوام بھی بیدار ہوں گے اور حق دوتحریک کا ساتھ دیکر نام نہاد نعرے وعوے کرنے والوں کو مستر دکریں گے۔کئی دہائیوں سے بلوچستان کے وسائل ہڑپ کیے جارہے ہیں اور اس جرم میں سب کے سب برابرکے شریک ہیں۔لیکن اب ایسانہیں ہوگا بلوچستان کے وسائل بلوچستان پر خرچ ہوگی۔بلوچستان میں اہل بلوچستان وسائل کے مالک ہوگی گھر کے سامنے بے عزت ہو کر شناخت نہیں بتائیں گے بلکہ باہر سے آنے والوں کو مقامی لوگوں کی قدر وعزت کرنے کا پابند بنائیں گے کوئی غیر قانونی کام نہیں ہوگا۔منشیات فروشوں اور عوامی قوت سے عوام کو لوٹنے والوں کو بے نقاب کرکے ظلم وجبر لوٹ مار اور انسانیت دشمنی ووسائل کی لوٹ مار سے روکھیں گے۔ گوادر کوملک کی ترقی کا گیٹ وے اور سی پیک سٹی کہا جاتا ہے مگر مقامی آبادی پینے کے پانی،تعلیم وصحت اور عزت تک کیلئے کو ترس رہی ہے۔ بلوچستان میں ہماراے بچے بھوکے سوتے ہیں روزگار نہیں ہے چند لوگ وسائل پر قبضے کرکے لوٹ مار میں مصروف ہیں جس کی وجہ سے ہم پریشان،حکمران ناکام اور خودساختہ بااختیار بننے والے تماشاکر رہے ہیں۔ بلوچستان کے وسائل پر پہلا حق صوبے کے عوام کا ہے۔کوئی مائی کا لال بلوچستان کے عوام سے ان کا حق نہیں چھین سکتا۔گم شدہ افراد کا مسئلہ سالوں سے حل نہیں ہورہا،والدین اپنے پیاروں کی شکلیں دیکھنے کو ترس گئے۔سی پیک گوادر کی وجہ سے ہے اس کے ثمرات پورے ملک کو ملیگی لیکن زیادتیوں کی وجہ سے اہل بلوچستان میں احساس محرومی ردعمل اور غم وغصہ پایا جاتا ہے۔بدقسمتی سے ہم پر ہمیشہ ایسے لوگ مسلط ہوجاتے ہیں جو کوصرف اپنی ذات کی فکر ہوتی ہے انہیں معصوم ومظلو م اورپریشان حال عوام یا ووٹرزکاکوئی فکر نہیں جماعت اسلامی ایسے ظالموں کو معاف نہیں کریگی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں