پنجاب حکومت کی جانب سے کھاد پر صوبہ بندی کے فیصلے سے بلوچستان میں شاٹیج اور قیمتوں میں اضافہ ہواہے، رحیم آغا

کوئٹہ: انجمن تاجران بلوچستان رجسٹرڈ کے صدر رحیم آغا، عمران ترین، حاجی نصرالدین کاکڑ، حاجی یعقوب شاہ کاکڑ، خان کاکڑ، میررحیم بنگلزئی، حاجی حبیب اللہ موسی خیل، حاجی فرید اللہ کھیتران، ملک امین اللہ دمڑ، گلستان مندوخیل، حاجی فاضل ترین، ملک بہادر ملیزء، اور دیگر عہدیداران نے ا پنے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ پنجاب حکومت کی جانب سے کھاد، آٹا، چینی، پر صوبہ بندی کے فیصلے سے بلوچستان میں ان اشیاء کی شاٹیج اور قیمتوں میں اضافہ ہوگیا ہے اور کہا ہے کہ غازی گھاٹ چیک پوسٹ اور بھواٹہ چیک پوسٹ پر فی گاڈی سے ہزاروں روپے رشوت لیکر آگے چھوڑا جاتا ہے اور ان پابندیوں کی وجہ سے کاد اور دیگر اشیاء کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوجاتا ہیں اور بیان میں کہا ہے کہ ڈپٹی کمشنر رکھنی کی جانب سے کھاد کے دکانوں کو سیل کیا گیا ہے کی وہ مہنگی قیمت پر کھاد فروخت کررہے ہیں جس پر تاجروں کا موقف ہے کہ چیک پوسٹوں پر سختی کیوجہ سے انہیں اضافی رقم ادا کرنی پڑتی ہے جس کا اثر قیمتوں پر پڑتا ہے۔ بیان میں کہا ہے کہ وزیر داخلہ اس معاملے کو حکومتی سطح پر اٹھائے اور ہمارے تاجروں کو درپیش مسائل حل کریں اور پنجاب حکومت سے اس معاملے پر بات کریں اور جو کھاد اور چینی کے ڈیلر ہے انہیں پرمٹ فراہم کریں تاکہ کھاد کی سمگلنگ کی روک تھام ہوسکے اور بیان میں کہا ہے کہ رکنی میں جو دکانیں ضلعی انتظامیہ کی جانب سے سیل کی گئی ہیں انہیں فوراً ڈی سیل کریں اور جب تک حکومتی سطح پر کوئی لائحہ عمل طے نہیں ہوتا تب تک ایسے کاروائیوں سے گریز کریں بصورت دیگر ہم احتجاج کا راستہ اختیار کرینگے

اپنا تبصرہ بھیجیں