ژوب میں بڑے پیمانے پر جعلی لوکل جاری کئے جا رہے، ژوب قومی جرگہ

ژوب :ژوب قومی جرگہ کے زیر انتظام جعلی لوکل و ڈومیسائل کے اجراء کے خلاف تحصیل آفس ژوب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ شرکاء نے پلے کارڈز اٹھائے تھے جس پر حکومت کے خلاف نعرے درج تھے احتجاجی مظاہرہ سے قومی جرگہ کے چیئرمین اختر شاہ مندوخیل، ملک بیداللہ اور مولوی محمد صادق خوستی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ژوب میں بڑے پیمانے پر جعلی لوکل جاری کئے جا رہے ہیں اس میں ڈپٹی کمشنر آفس کا کلرکل عملہ بھی ملوث ہے غیر مقامی افراد پر مشتمل لوکل کمیٹی بیس سے پچاس ہزار روپے لیکر اندھا دھن جعلی لوکل بنوا رہے ہیں جس کی وجہ سے مقامی افراد کی شدید حق تلفی ہورہی ہے۔ مقامی ملازمتوں، میڈیکل و انجینئرنگ سیٹوں پر مقامی نوجوانوں کے بجائے جعلی لوکل کے ذریعے غیر مقامی افراد تعینات ہورہے ہیں۔ ہماری بارہا نشاندہی کے باوجود مقامی انتظامیہ لوکل ویریفیکیشن کے حوالے سے ٹال مٹول سے کام لے رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز بلوچستان اسمبلی سے ممبر اسمبلی ذاہد ریکی کے ذریعے جعلی لوکل ویریفیکیشن کے حوالے سے بل پاس ہوا ہے۔ جس میں تمام لوکل کی ریکارڈ طلب کی گئی ہے۔ اس کے برعکس ژوب انتظامیہ نے پہلے بھی بوگس ریکارڈ پیش کی ہے۔ جس کی ہم بھرپور مذمت کرتے ہیں۔ ژوب سے وفاقی پوسٹوں پر کل 478 جعلی لوکل کی نشاندہی ہو چکی ہے لیکن تاحال انکی غیر جانبدارانہ تحقیقات نہیں کی گئی ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ژوب سے کل آٹھ لاکھ کے قریب لوکل جاری ہوچکے ہیں۔ جس میں ایک تہائی لوگ بھی ژوب میں موجود نہیں ہیں۔علاؤہ ازیں حالیہ لیویز میرٹ لسٹ میں غیر مقامی افراد کی تعیناتی ہمیں سراسر نامنظور ہے۔ انہوں نے حکام بالا سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ فوری طور موجودہ غیر مقامی افراد پر مشتمل لوکل کمیٹی کو ختم کرکے مقامی لوکل افراد پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی جائے اور مقامی اقوام کی نمائندہ کمیٹی کے ذریعے تمام لوکل و ڈومیسائل کی ویریفیکیشن کرائی جائے۔ بصورت دیگر ہم شدید ترین احتجاج کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں