خاران ترقیاتی کاموں کو روکنا تشویش ناک ہے، عبدالکریم نوشیروانی

کوئٹہ:بلوچستان عوامی پارٹی کے سینئر نائب صدر اور سابق صوبائی وزیر میر عبدالکریم نوشیروانی نے خاران میں ترقیاتی کاموں کے ریلیز منظور شدہ فنڈز کو روکنے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ واٹر سپلائی، روڈ سیکٹر، بجلی کے ٹرانسفارمرز اور بی آر سی کالج کی مد میں سابقہ جام حکومت کی جانب سے کروڑوں روپے کا فنڈز ریلیز ہوا جس پر کام بھی جاری تھا مگر اب موجودہ ایم پی اے خاران کی ایما پر روکا گیا ہے جو کہ خاران کے عوام کے ساتھ ظلم ہے موجودہ ایم پی اے خاران کی ترقی نہیں چاہتے وہ ترقی مخالف ہیں وزیراعلی میر عبدالقدوس بزنجو اس صورتحال کا نوٹس لیں یہ بات انہوں نے خاران کے ایک نمائندہ وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہی سابق و صوبائی وزیر میر عبدالکریم نوشیروانی نے کہاکہ 11ماہ قبل جب سابق وزیراعلی جام کمال نے خاران کا دورہ کیا تھا تو سابق ایم پی اے شعیب نوشیروانی نے اپنے سپاسنامہ میں جو عوامی نوعیت کے مسائل کے حوالے مطالبات کئے تھے انہیں منظور کرتے ہوئے کروڑ روپے کے فنڈز ریلیز کرنے کے احکامات دیئے جن میں خاران کے عوام کا بنیادی مسئلہ پینے کا پانی، روڈ سیکٹر، بی آر سی کالج کے علاوہ آن گوئنگ اسکیمات شامل تھیں۔ ان تمام اجتماعی عوامی نوعیت کی اسکیمات کے ٹینڈرز ہوئے اپ لوڈ ہوئے اور ان پر باقاعدہ کام بھی شروع ہوا لیکن میر عبدالقدوس بزنجو کی حکومت نے موجودہ ایم پی اے خاران کی ایماپر کام روک دیا جس سے خاران کے عوام میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔ انہوں نے مزید کہاکہ موجودہ ایم پی اے ترقی مخالف ہیں اور ان کی کوشش ہے کہ خاران کی اجتماعی عوامی اسکیمات کو کینسل کیا جائے جس کی ہم ہر فورم پر مخالفت کریں گے۔ انہوں نے کہاکہ ساڑھے تین سال میں خاران کے موجودہ ایم پی اے کے ناروا رویہ کے باعث 50سال پیچھے چلا گیا ہے نہ روڈ ہے نہ پانی ہے اور نہ بجلی ہے میری وزیراعلی بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو سے اپیل ہے کہ وہ اس صورتحال کا نوٹس لیں کیونکہ چھا آواران کے بعد خاران انکا دوسرا گھر ہے وہ متعلقہ محکموں کے نمائندوں سے رپورٹ طلب کریں کہ خاران کے عوام کے ساتھ کیوں نا انصافی اور زیادتی ہورہی ہے اور ان عوامی اجتماعی نوعیت کی اسکیمات پر جاری کاموں کو کس قانون کے تحت روکا گیا ہے انہوں نے کہاکہ جمہوریت میں اتار چڑھا ہوتا ہے ہم بھی عوام کی حمایت سے دوبارہ منتخب ہوکر آسکتے ہیں یہ ہمارے ساتھ نہیں بلکہ خاران کے عوام کے ساتھ ظلم کیا جارہا ہے یہ عوامی اجتماعی اسکیمات ہیں کسی کی ذات کی نہیں اگر اس صورتحال کا نوٹس نہیں لیا گیا تو ہم دمادم مست قلندر کریں گے اور موجودہ ایم پی اے کے اس غیر جمہوری رویے سے سب کو آگاہ کریں گے اور ترقی مخالف قوتوں کا ہر محاذ پر ڈٹ کر مقابلہ کریں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں