معاہدے سے یو ٹرن خود بلوچستان حکومت کو مہنگا پڑے گا، مولانا ہدایت الرحمن

کوئٹہ:حق دوتحریک کے قائد، جماعت اسلامی بلوچستان کے جنرل سیکرٹری مولاناہدایت الرحمان بلوچ نے کہاکہ ”حق دو بلوچستان کو“ تحریک کے دھرنا کو صوبہ بلوچستان کے وزیراعلیٰ، صوبائی حکومت نے خوش اسلوبی سے مذاکرات کے ذریعے مسائل کے حل کا تحریری معاہدہ کیا، معاہدہ سے یوٹرن خود بلوچستان حکومت کو مہنگا پڑے گا۔ صرف مکران نہیں پورا بلوچستان سڑکوں اور چوراہوں پر ہوگا۔ وفاقی، صوبائی حکومتیں اور ریاستی ادارے بلوچستان کے عوام سے ظلم، ناانصافی بند کریں۔حق دو تحریک بلوچستان کے عوام کوروزگار،حقوق دلائیگی حکمرانوں نے معاہدے سے روگردانی کی انشاء اللہ اب حکمرانوں اور ان کے آقاؤں کو مجبورکریں گے کہ وہ روزگار تجارت کا تحفظ دیں ساحل وبارڈرزپر اہل بلوچستان کیلئے قانونی آسانی فراہم کرنی ہوگی۔ان خیالات کا اظہارانہوں نے گوادرمیں وفودسے ملاقات اور تقاریب سے خطاب کرتے ہوئے کیاانہوں نے کہاکہ ہم نے حکمرانوں نے کوئی بڑے غیر قانونی مطالبات نہیں کیے ہم نے بلوچستان میں سولہ سوکل میٹرموٹروے،میٹروبس،جدید ریل نہیں مانگی حالانکہ یہ بھی ہماراحق ہے ہم نے اللہ تعالیٰ کی جانب سے فراہم کی گئی نعمتوں کی حفاظت،ساحل پر چھوٹے مچھیروں اور سرحدپر چھوٹے کاروباری لوگوں کی کاروبار کی حفاظت مانگی ہے ہم نے مکران سمیت بلوچستان میں تعلیم وصحت کی سہولیات مانگی ہے ہم نے سیکورٹی فورسزکے ہاتھوں عوام کی تذلیل ختم کرنے کامطالبہ کیاہے کیا یہ غیر قانونی مطالبے ہیں ساحل پر بڑے بڑے ٹرالر مافیا نے لٹیروں کو کروڑوں رشوت وبھتہ دیکر سمندرسے مچھلی اور آبی حیات کا خاتمہ کردیا ہے بارڈرزپر سیکورٹی فورسزنے بھتے کا غیر قانونی کاروبار شروع کیا جو کروڑوں بھتہ لیتے ہیں ہم مطالبہ کررہے ہیں کہ تجارت کو قانونی بنایاجائے تاکہ قومی دولت چند بھتہ لینے والے لٹیروں کے بجائے قومی خزانے میں جائے۔لیکن حکمران ان بھتہ خوروں کے ہاتھوں بک گیے ہیں ہم نے حکومتی بے حسی،غفلت وکوتاہی،مطالبات ووعدوں سے ہٹ دھرمی کی وجہ سے دوبارہ احتجاج شروع کردیا ہے۔ حکمرانو ں کو ہر صورت حق دوتحریک کے جائز قانونی مطالبات ماننے ہوں گے کاروباروتجارت کاتحفظ،بارڈر وساحل پر کاروبار میں آسانی کی فراہمی،ٹرالرمافیا سے نجات،چیک پوسٹوں پر تذلیل ختم کرنے ہوں گے حق تحریک کے خلاف بے بنیاد پروپیگنڈہ کرنے والے ضرور ناکام ہوں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں