وزیراعظم کا ہیلتھ کارڈ کے بعد عوام کو تعلیم کے شعبے میں بھی سہولیات دینے کا اعلان

اسلام آباد:وزیراعظم عمران خان نے ہیلتھ کارڈ کے بعد عوام کو تعلیم کے شعبے میں بھی سہولیات دینے کا اعلان کردیا۔ تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں نیا پاکستان قومی صحت کارڈ اجرا کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ صحت کارڈ منصوبے پر وزیراعلی پنجاب اور ا ن کی ٹیم کو خراج تحسین پیش کرتاہوں، برطانیہ صحت انشورنس سسٹم نے متاثر کیاتھا لیکن ہمارا منصوبہ اس سے بھی آگے جائے گا، ساڑھے 4ارب روپے ہیلتھ کارڈ پرلگائے جارہے ہیں، پاکستان میں امیر غریب سب کے لیے سرکاری و نجی ہسپتالو ں میں علاج کی سہولت ہوگی، ایک وقت تھا سرکاری ہسپتالوں کا معیار بہترین ہوتا تھا لیکن جب امیرطبقینے علاج پرائیویٹ ہسپتالوں سے کرانا شروع کیا تو سرکاری کا معیار گرنے لگا، ملک میں غریب ٹھوکریں کھاتارہا اور امیر الگ نظام سے فائدہ اٹھاتارہا، کیوں نہ اپنے ملک کے لیے لڑوں،پیسے والے علاج کے لیے بیرون ملک گئے، بیرون ملک علاج کے لیے باریوں کاانتظار ہوتا تھا، شوکت خانم کی تعمیر میں 10سال لگے ہیں اس کے لیے جدوجہد کی۔وزیراعطم عمران خان نے کہا کہ ہیلتھ کارڈ کے بعد لوگوں کو تعلیم کے شعبے میں بھی سہولیات دیں گے، یونیورسٹیز اور کالجز میں رسول اللہ ﷺ کی سیرت کو پڑھایا جائے گا، مدینے کی ریاست میں انسانیت اوراحساس تھا۔ علاوہ ازیں وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ہیلتھ کارڈ انشورنس پر تین سالوں میں 440 ارب خرچ ہوں گے، ہیلتھ انشورنس سسٹم سے پنجاب میں ہسپتالوں کا جال بچھ جائے گا، پرائیویٹ سیکٹر غریب علاقوں میں بھی ہسپتال بنائے گا،مجھے پتا ہے جب کسی گھر میں بیماری آتی ہے تو کتنی مشکل ہوتی ہے،اب ہیلتھ انشورنس سے بیماری کا علاج کروانے کا خوف نہیں ہوگا، ایک غریب گھرانے میں جب بیماری ہوتی ہے تو اس گھر پر کیا گزرتی ہے؟ مجھے اس کا علم نہیں تھا جب تک میری والدہ کو کینسر نہیں ہوئی، اس سے پہلے اللہ نے مجھے کبھی بیماریوں کا سامنا نہیں کروایاتھا، لیکن مجھے پتا چلا کہ ایک گھر پر کتنی بے بسی ہوتی ہے جب آپ اس بیماری کاعلاج نہیں کروا سکتے، کیونکہ اس وقت کینسرکا پاکستان میں علاج نہیں تھا، اس وقت میں ہمارے گھر پراللہ کا عذاب تھا، ہم کچھ نہیں کرسکتے تھے، ہم نے اپنی والدہ کو تکلیف میں دیکھا،انہیں علاج کیلئے باہر لے کر گئے، انہیں چوتھی اسٹیج کا کینسر کا تھا جب پاکستان واپس لایا، میں نے سوچا کہ ہمارے پاس تو وسائل بھی ہیں پھر ہمیں مشکلات سے گزرنا پڑا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں