بھارت کا یوم جمہوریہ پر طاقت کا مظاہرہ کشمیریوں کا یوم سیاہ،سرینگر میں حملہ 8افراد زخمی

سرینگر:کنٹرول لائن کے دونوں جانب اور دنیا بھر میں مقیم کشمیری آج بھارت کا یوم جمہوریہ یوم سیاہ کے طور پر منارہے ہیں تاکہ عالمی برادری کویاد دلایا جاسکے کہ بھار ت کی طرف سے کشمیریوں کو انکا حق خودارادیت دینے سے مسلسل انکار ایک جمہوری ملک ہونے کے اس کے دعویٰ کی نفی کرتا ہے۔سرحد پار سے آمدہ اطلاعات کے مطابق کے مطابق یوم سیاہ منانے کی کال کل جماعتی حریت کانفرنس کے غیر قانونی طور پر نظربند چیئرمین مسرت عالم بٹ، میرواعظ عمر فاروق، شبیر احمد شاہ اور جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ نے دی ہے اور دیگر حریت رہنماؤں نے اس کی حمایت کی ہے۔ مقبوضہ جموں وکشمیر میں آج کشمیری سول کرفیو نافذ کر رہے ہیں جبکہ قابض انتظامیہ نے انٹرنیٹ سروس معطل کر دی ہے۔ کشمیری اور ان کے ہمدرد عالمی برادری کی توجہ مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی ریاستی دہشت گردی کی طرف مبذو ل کرانے کیلئے عالمی دارلحکومتوں میں بھارت مخالف مظاہرے اورریلیاں نکال رہے ہیں۔ادھر بھارتی قابض انتظامیہ نے پوری وادی کشمیر اور جموں خطے کے متعدد علاقوں کو نام نہاد سیکورٹی کے نام پر کرفیو جیسی پابندیاں لگا کر فوجی چھاؤنی میں تبدیل کر دیاہے۔ ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر کے علاقے سرینگر میں گرنیڈ سے ہونے والے حملے میں پولیس انسپکٹر سمیت 8 افراد زخمی ہو گئے۔ ہندوستان کے زیر انتظام جموں وکشمیر کے گرمائی دارالخلافہ سری نگر کے ہری سنگھ ہائی اسٹریٹ علاقے میں ہوئے گرنیڈ حملے میں پولیس انسپکٹر سمیت 8 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ صدر ہسپتال سری نگر میں تعینات ایک ڈاکٹر نے اس بات کی تصدیق کی کہ ہر ی سنگھ ہائی اسٹریٹ گرنیڈ حملے میں 8 زخمیوں کو ہسپتال لایا گیا جن کی حالت خطرے سے باہر ہے۔نامعلوم افراد نے ہری سنگھ ہائی اسٹریٹ کے مصروف بازار میں دن کے ساڑھے تین بجے گرنیڈ داغا۔ پولیس کی گاڑی کو بھی اس حملہ میں نقصان پہنچا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں