تعلیمی شعبے کے لیے پابندیاں فروری کے وسط تک برقرار رکھنے کا فیصلہ

10 فیصد سے زائد شرح والے شہروں میں طلبا مختلف ایام میں اسکول آئیں گے،12 سال سے کم عمر والے بچوں کی حاضری نصف ہو گی،ذرائع این سی او ساسلام آباد:این سی او سی کا اجلاس ہوا جس میں کورونا کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔اجلاس میں تعلیمی شعبے کے لیے پابندیاں فروری کے وسط تک برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ 10 فیصد سے زائد شرح والے شہروں میں طلبا مختلف ایام میں اسکول آئیں گے۔12 سال سے کم عمر والے بچوں کی حاضری نصف ہو گی۔تعلیمی اداروں میں کورونا ایس او پیز پر عمل درآمد یقینی بنانا ہو گا۔یکم فروری سے 12 سال سے زائد عمر کے طلبا کی ویکسینیشن لازم ہو گی۔ملک بھر کے تعلیمی اداروں میں کورونا ٹیسٹنگ کا عمل جاری رہے گا۔یہاں واضح رہے کہ ملک میں کورونا وائرس کی وبا کی روک تھام کیلئے بنائے گئے نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی)نے کہا ہے کہ پاکستان میں کورونا ویکسین کی اہل 52 فیصد آبادی کی مکمل ویکسینیشن ہو چکی ہے۔این سی او سی کے مطابق پاکستان میں ویکسین کے اہل افردا کی تعداد 15 کروڑ 36 لاکھ ہے، جن میں سے 8 کروڑ 30 لاکھ افراد کی مکمل جبکہ 2 کروڑ 35 لاکھ افراد کی جزوی ویکسینیشن ہو چکی۔ پنجاب میں ویکسین کے اہل افراد کی تعداد 8 کروڑ 11 لاکھ ہے، وہاں 59 فیصد آبادی کو مکمل ویکسین لگ چکی۔ سندھ میں ویکسین کے اہل افراد کی تعداد 3 کروڑ 48 لاکھ ہے، یہاں 43 فیصد آبادی کی ویکسینیشن مکمل ہو چکی۔خیبر پختون خوا میں ویکسین کے اہل افراد کی تعداد 2 کروڑ 41 لاکھ ہے، جہاں 46 فیصد آبادی کی ویکسینیشن مکمل ہو گئی۔بلوچستان میں ویکسین کے اہل افراد کی تعداد 78 لاکھ 5 ہزار ہے، جہاں 45 فیصد آبادی کی مکمل ویکسینیشن ہو چکی۔وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں ویکسین کے اہل افراد کی تعداد 15 لاکھ 90 ہزار ہے،جہاں 79 فیصد آبادی کی ویکسینیشن مکمل ہو چکی ہے۔این سی او سی نے بتایا کہ آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کی47، 47 فیصد ویکسین کی اہل آبادی کی ویکسینیشن مکمل ہو چکی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں