حکومت جان بوجھ کراساتذہ کو احتجاج کا راستہ اختیار کرنے پر مجبور کررہی ہے،گورنمنٹ ٹیچرزایسوسی ایشن

کوئٹہ:گورنمنٹ ٹیچرزایسوسی ایشن بلوچستان کے مرکزی صدر حاجی حبیب الرحمن مردانزئی نے کہا ہے کہ حکومت جان بوجھ کر سرکاری ملازمین کو احتجاج کا راستہ اختیار کرنے پر مجبور کررہی ہے روز بروز بڑھتی ہوئی مہنگائی اور تنخواہوں میں اضافہ کے معاملے میں سرد مہری سے ملازمین کے لیے زندگی کاگزر بسر مشکل سے مشکل تر ہوتا جارہاہے اور وہ نان شبینہ سے بھی محروم ہوکر رہ گئے ہیں موجودہ حکومت ملازمین کی مشکلات کا احساس کرنے کی بجائے اُنہیں مزید مہنگائی اور کسمپرسی کی زندگی کی طرف دھکیل رہی ہے اور اگر ملازمین کی مشکلات کو محسوس نہ کیا گیا اور اُنہیں کوئی خاطر خواہ ریلیف نہ دیا گیا تو ملازمین سڑکوں پر احتجاج کے لیے مجبور ہوں گے اُنہوں نے مطالبہ کیا کہ صوبائی حکومت اپنے وعدے کے مطابق سرکاری ملازمین کو بقایا دس فیصد ڈسپیئرٹی الاونس کی ادائیگی ممکن بنائے اور اس سلسلہ میں کوئی بھی لولی پاپ قبول نہیں کیا جائے گا اُنہوں نے بلوچستان سیکڑیٹ اسٹاف ایسوسی ایشن اور ینگ ڈاکٹرز کے مطالبات کی حمایت کرتے ہوئے اُن کے فوری حل کا مطالبہ کیا اُنہوں نے مطالبات کے حل میں لیت ولعل سے کام لینے پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہاکہ حکومتی مشنری چلانے والے سرکاری ملازمین کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک باعث افسوس ہے اُنہوں نے کہاکہ حکومت کی عدم دلچسپی اور تاخیری حربوں سے ایک طرف تو ملازمین کے لیے پریشانیاں بڑھ رہی ہیں تو دوسری طرف صوبے کی غریب عوام کے لیے بھی مشکلات میں اضافہ ہورہاہے اور ہڑتالوں کی وجہ سے شہری بھی مشکلات سے دوچار ہیں مگر حکومت کے پاس ملازمین کے لیے جھوٹے وعدوں اور بلند وبانک دعوں کے سوا ء کچھ بھی نہیں ہے اُنہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت ملازمین کے ساتھ کئے گئے وعدے وفا کرئے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں