شام،حسکہ جیل کے اندر سے کردفورسزکے20ارکان کی لاشیں برآمد

دمشق:سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے کہاہے کہ شام کی ڈیموکریٹک فورسز اور کرد سکیورٹی فورسز نے شمال مشرقی شام میں ایک جیل کے اندر سے اپنے تقریبا 20 ارکان کی لاشیں برآمد کیں، جنہیں داعش نے قتل کر دیا تھا۔کرد فورسز اور ان کے اتحادی شدت پسند تنظیم کے چھپے ہوئے عناصر کی تلاش کے لیے جیل کے حصوں میں تلاشی کا عمل جاری رکھے ہوئے ہیں۔ حسکہ شہر کی اس بڑی جیل پر کرد فورسز نے دو روز بعد اپنا کنٹرول حاصل کر لیا تھا۔ یہ حملہ 20 جنوری کو کیا گیا۔ داعشی جنگجوؤں نے غویران جیل میں قید کیے گئے اپنے ساتھیوں کو چھڑانے کے لیے حملہ کیا اور متعدد سیکیورٹی اہلکاروں کو اغوا اور کئی کو قتل کردیا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق سیریئن آبزرویٹری نے اطلاع دی کہ فوجی دستوں نے جیل کی عمارتوں کے اندر کومبنگ آپریشن کے دوران 20افراد کی لاشیں برآمد کیں جنہیں داعش کے ارکان نے قتل کیا تھا۔ انہوں نے جیل کے قرب و جوار میں واقع ایک مقام پر واشنگٹن کی قیادت میں بین الاقوامی اتحاد سے تعلق رکھنے والے ایک طیارے کے ذریعے رات کے وقت کیے گئے میزائل حملے کے نتیجے میں تنظیم کے 7 ارکان کی ہلاکت کا دعوی کیا۔اس طرح 8 روز قبل حملے کے آغاز کے بعد سے جیل کے اندر اور باہر مرنے والوں کی تعداد 260 ہو گئی ہے۔ جن میں سے 180 کا تعلق شدت پسند تنظیم سے ہے جب کہ کرد سیکیورٹی فورسز اور ایس ڈی ایف فورسز کے 73 افراد کے علاوہ 7 عام شہری بھی مارے گئے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں