ڈیرہ اللہ یار ‘ جعلی ملازمین کے نام پر کروڑوں روپے جاری کئے جانے کا انکشاف،نیب نے ریفرنس دائر کردیا

کوئٹہ:ڈسٹرکٹ اکاؤنٹس آفس ڈیرہ اللہ یار میں جعلی ملازمین کے نام پر کروڑوں روپے جاری کیے جانے کا انکشاف،نیب بلوچستان نے جرم کا سراغ لگا لیا، ملزمان کے اکاونٹس منجمد، خزانہ آفس کے ملوث ملازمین کے خلاف تحقیقات مکمل کرکے ریفرنس عدالت میں دائر کر دیا گیا، اہلیہ، ڈرائیور اور عزیز اقارب کو سرکاری ملازم ظاہر کرکے تنخواہیں اور پینشن کی رقوم مختلف اکاؤنٹس میں وصول کی گئی، تفصیلا ت کے مطا بق قومی احتساب بیورو بلوچستان نے ڈسٹرکٹ اکاؤنٹس آفس ڈیرہ اللہ یا ر میں جعلی ملازمین کے نام پر کروڑوں کی کرپشن کا سراغ لگا لیاہے اسسٹنٹ کمپیوٹر آپریٹر ڈیرہ اللہ یار محمد ہاشم کی جانب سے اہلیہ، ڈرائیور اور عزیز اقارب کو سرکاری ملازم ظاہر کرکے تنخواہیں اور پینشن کی رقوم مختلف اکاؤنٹس میں وصول کرنے کا انکشاف ہو نے پر نیب بلوچستان نے خزانہ آفس کے ملوث ملازمین کے خلاف تحقیقات مکمل کرکے ریفرنس عدالت میں دائر کر دیاہے۔ نیب کی تحقیقات کے مطابق اسسٹنٹ کمپیوٹر آپریٹر ڈسٹرکٹ اکاؤنٹس آفس ڈیرہ اللہ یار محمد ہاشم نے اپنے دیگرساتھیوں کے ساتھ ملکر تنخواہوں اور پنشن کے لئے بنائے گئے اعداد وشمار اور تفصیلات میں غیر قانونی ردوبدل کرتے ہوئے سرکاری رقوم اپنی اہلیہ، ڈرائیور اور کچھ عزیز اقرباء کو سرکاری ملازمین ظاہر کرکے انکے مختلف بینک اکاونٹس میں وصول کیں اور بعد ازاں ان اکاونٹس سے رقوم اپنے ذاتی اکاونٹس میں منتقل کیں۔ نیب نے کرپشن کے ذریعے سرکاری خزانے کو تقریباً ساڑھے چار کروڑ روپے کا نقصان پہنچانے کے کیس کا کامیابی سے سراغ لگاتے ہوئے ملزمان کے تمام اکاونٹس منجمد کر دیئے۔ ملزمان کے خلاف ناقابل تردید ثبوت سامنے آنے پر نیب بلوچستان نے مرکزی ملزم محمد ہاشم سمیت خزانہ آفس و دیگر ملوث ملازمین کے خلاف احتساب آرڈینس اوت اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ کی دفعات کے تحت تحقیقات مکمل کرکے ریفرنس عدالت میں دائر کر دیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں