پسنی فش اور آئس کمپنی مالکان کا غیر معینہ مدت کیلئے ہڑتال کا اعلان

پسنی (نامہ نگار/بیورورپورٹ) حق دو تحریک نے کشتیوں میں سندھی ناخدا نہ رکھنے کا مطالبہ کردیا، متعدد سندھی ماہی گیر پسنی چھوڑ کر چلے گئے ،پسنی کے فش کمپنی اور آئس کمپنی مالکان نے غیر معینہ مدت کے لیے ہڑتال کا اعلان کردیا،کاروبار ٹھپ ،علاقے میں بے روزگاری کی لہر دوڑ گئی ،چند لوگوں نے پورے سسٹم کو یرغمال بنادیا ہے ،مالکان کا پسنی پریس کلب میں پریس کانفرنس ،تفصیلات کے مطابق حق دو تحریک کے سربراہ مولانا ہدایت الرحمان بلوچ نے مطالبہ کیا تھا کہ پسنی کے بیوپاری اپنی کشتیوں میں سندھی ناخدا نہ رکھیں ،حق دو تحریک کے مذکورہ مطالبے کے بعد بہت سے سندھی ماہی گیر چھوڑ کر چلے گئے ،جس کے باعث پسنی میں کاروبار ٹھپ ہوگیا اس سلسلے میں گزشتہ روز مقامی فش کمپنی اور آئس کمپنی مالکان نے پسنی پریس کلب میں ایک پریس کانفرنس کی اور کہا ہے کہ حق دو تحریک کے مزکورہ مطالبہ سے ا±نھیں نقصان کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جس کے باعث کمپنی مالکان نے اپنی کمپنیاں غیر معینہ مدت تک بند کر دینے کا اعلان کردیا انہوں نے پسنی پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تحریک حق دو بلوچستان نے کچھ مقامی ماہی گیروں کے ساتھ مل کر گزشتہ روز جرگے میں غیر مقامی سندھی ناخداو¿ں کو بیدخل کرنے کا جو اعلان کردیا ہے ان کی بیدخلی سے پسنی میں کاروبار ٹھپ ہوکر رہ گیا ہے اور ا±ن کے لیے کمپنیوں کے بجلی کے بل اور مزدوروں کی تنخواہوں کی مد میں لاکھوں کا خرچہ کی ادائیگی اب ناممکن ہوتا جارہا ہے۔ کمپنی مالکان نے بتایا کہ ان تمام چیزوں کو مد نظر رکھ ہم فش کمپنی مالکان نے فیصلہ کیا ہے ہم اپنی کمپنیاں غیر معینہ مدت کے لیے بند کرینگے انہوں نے کہا کہ جو غیر مقامی سندھی ناخدا ہیں انکی اپنی کشتیاں یا لانچیں نہیں ہیں بلکہ وہ مقامیوں کے ہیں اور وہ سندھی ماہی گیر یہاں آکر مزدوری کرتے ہیں اور جو انکے مزدوری میں حصہ بنتا ہے وہ مزدوری میں اپنا حصہ لیتے ہیں جبکہ جو زیادہ محنت کرتا ہے وہ زیادہ کماتا ہے ان پر حسد کرنے کے بجائے اس جیسا محنت کرنا ہوگا، انہوں نے کہا کہ ان غیر مقامی ماہی گیروں سے کسی کو اگر کوئی تحفظات ہیں کہ وہ کسی مقامی ماہیگیر کے جالوں یا لانچوں کو نقصان پہنچا رہے ہیں تو ہم خود ان کے حق میں نہیں ہوں گے انہوں نے کہا سندھی ماہی گیروں کو محنت مزدوری کا حق آئین پاکستان فراہم کرتی ہے کہ پاکستان کے ہر صوبے کا شہری دوسرے صوبے میں محنت مزدوری کر سکتا ہے انہوں نے کہا کہ حق دو تحریک کس بنیاد پر یہ سندھی ماہی گیروں سے ا±ن کا یہ آئینی حق چھین رہا ہے انہوں نے کہا کہ حق دو تحریک نے گٹ کے ذریعے مچھلی کے شکار پر صرف پسنی میں پابندی لگادی ہے حالانکہ پورے بلوچستان میں گٹ کے ذریعے شکار ابھی بھی ہورہا ہے ،جیونی گوادر اور سربندن میں شکار ہورہا ہے صرف پسنی میں پابندی لگاکر ہمارے لوگوں کو بے روزگار کیا جارہا ہے انہوں نے کہا ہم یہی سمجھتے ہیں یہ ہمارے کاروباری لوگوں کے ساتھ ایک سازش کی جارہی ہے اور پسنی کے کاروباری لوگوں کو ایک منصوبے کے تحت کمزور کیا جارہا ہے اور پسنی کے چند ماہی گیر ناسمجھی میں اس میں استعمال ہورہے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں