اختیارات چھین کر صوبوں کو ون یونٹ کی جانب لے جانے کی کوشش کی جارہی ہے، حاجی لشکری رئیسانی

کوئٹہ: بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنماء سابق سینیٹر نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے کہا ہے کہ ملک میں ایک مرتبہ پھر سے کوشش کی جارہی ہے کہ پارلیمنٹ کے اختیارات کو سلب کرکے منتخب اداروں کو کمزور اور صوبوں کے اختیارات چھین لیے جائیں،بلوچستان نیشنل پارٹی کی قیادت اور کارکن ون یونٹ اور ایوبی آمریت کو کسی صورت قبول نہیں کریں گے، یہ بات انہوں نے منگل کو سراوان ہاؤس میں صحافیوں کے ایک وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہی،انہوں نے کہا کہ اٹھارویں آئینی ترمیم کے تحت صوبوں کو منتقل ہونے والے اختیارات پر ابھی تک عملدارآمد نہیں ہوا تاہم قابض طبقہ کی کوشش ہے کہ صوبوں کو منتقل ہونے والے کاغذی اختیارات بھی واپس لیے جائیں جنہیں واپس لینے کا مقصد فاقی اکائیوں کو ایک مرتبہ پھر ون یونٹ کی طرف لے جانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان نیشنل پارٹی کی قیادت اور کارکن ون یونٹ اور ایوبی آمریت کو کسی صورت قبول نہیں کریں گے۔ نوابزاد ہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے مزید کہا کہ ایک آمر کی جانب سے ملک میں 1973ء کے آئین کوختم کرنے سے وفاق اور وفاقی آکائیوں کے درمیان پید ا ہونے والی بداعتمادیوں میں اضافہ ہو اجن میں کمی لانے کیلئے پارلیمانی کمیٹی کی کوششوں اورمسلسل جدوجہد کے نتیجے میں 1973 ء کا آئین اٹھارویں آئینی ترمیم کی صورت میں بحال ہوا جس کی پادا ش میں 2018ء کے انتخابات میں پارلیمانی کمیٹی کے تمام ممبران کو ایک سازش کے تحت پارلیمنٹ سے باہر رکھا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں ایک مرتبہ پھر سے کوشش کی جارہی ہے کہ پارلیمنٹ کے اختیارات کو سلب کرکے منتخب اداروں کو کمزور اور صوبوں کے اختیارات چھین لیے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتیں اورسیاسی کارکن آئندہ آنیوالے دنوں میں آئین کے دفاع کیلئے خود کو تیار ررکھیں تاکہ ملک پر مسلط کی جانے والی آمریت کا راستہ روکا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ اٹھارویں آئینی ترمیم کو ختم کرنے کی کوششیں کرنے والوں نے پہلے ملک کے آئین کو اس کی اصل روح کے مطابق بحال کرنے والے پارلیمانی کمیٹی کے اراکین کو ایک سازش کے تحت پارلیمان سے دور رکھا اور اب غاصب قوتیں آئینی ترمیم کو ختم کرنا چاہتی ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں