کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر میں جعلی ادویات کا کاروبار عروج پر، انتظامیہ خاموش

کوئٹہ:بلوچستان میں جعلی ادویات کے ذریعے علاج ومعالجے کی کاروبار عروج پرہے بلوچستان ایک غریب صوبہ ہے جس میں ستر سال آزادی رکھنے کے باوجود صحت کے حوالے سے انتہائی مسائل درپیش ہیں،ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ،سرکاری وغیر سرکاری ہسپتالوں میں حد سے زیادہ فیس،ضرورت کے بغیر اپنی کمائی کیلئے ایکسرے اور بے جا ٹیسٹ فرماتے ہی عوامی افراد لوٹے جاتے ہیں،دوسری طرف اصل دوائی نہ ہونے کی وجہ سے مضر ادویات لکھے جاتے ہیں جو انسانی جانوں سے کھیل کے برابر ہے،خدمت خلق فانڈیشن کے چیئرمین انٹرنیشنل تمغہ امتیاز نعمت اللہ ظہیر نے مزید کہتے ہوئے کہا کہ ذرائع کے مطابق سالانہ 7لاکھ سے زیادہ افراد طبی معائنہ کرانے آتے ہیں جبکہ ادویات کی خریداری کے لیے سول اسپتال کے شعبہ فارمیسی کا سالانہ بجٹ 27کروڑ روپے ہے، غیر معیاری ادویات کے مسئلے پر بلوچستان کا حکومت بالکل خاموش ہے،اس طرح فراڈ اور غیرانسانی سلوک تردید میں ذمہ داران کے خلاف کارروائی کی اپیل کرتے ہیں کہ مزید ہمارے بلوچستان میں قصائی ڈاکٹروں اور جعلی ادویات کی روک تھام کیلئے پورے بلوچستان میں قانونی کاروائی ہونی چاہئے،تاکہ عوام اس ظلم اور ظالمانہ رویے سے نجات پائے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں