16روز کی جنگ کے بعد یوکرین میں امن آنے لگا، روس نے حملے بند کردیے

کیف: روس نے یوکرین پر مزید حملے بند کر دیئے۔ سومی شہر سے انخلا کیلئے مزید راہداریاں بھی فراہم کر دی گئی ہیں۔ 16روز کی جنگ کے بعد یوکرین میں امن آنے لگا۔ روس نے یوکرین میں حملے روک دیئے۔ سومی شہر سے انخلا کیلئے مزید راہداریاں بھی کھول دیں۔ نئی راہداریوں سے محفوظ انخلا پر عمل پاکستانی وقت کے مطابق دوپہر 12 بجے سے شروع ہو گیا ہے۔روسی درخواست پر بلائے گئے سلامتی کونسل کے اجلاس میں چین نے یوکرین میں کیمیائی ہتھیار فوری طور پر ختم کرنے کا مطالبہ کر دیا۔ چینی سفیر کا کہنا ہے ان کے ملک کو روس کی جانب سے فراہم کردہ معلومات پر تشویش ہے تاہم برطانوی سفیر نے یوکرین میں کیمیائی ہتھیاروں کی فیکٹریاں قائم کرنے کا روسی الزام مسترد کر دیا۔ عالمی پابندیوں کے پیش نظر چین نے بھی روسی ایئرلائنز کو پرزوں کی سپلائی روک دی ہے جس سے روسی کمپنیوں کو فضائی آپریشن میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے تاہم ترکی نے نیٹو کے دباو¿ کے باوجود روس پر پابندیاں عائد نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔یوٹیوب کی طرف سے رشین ٹی وی اور سپوتنک کو یورپ میں بند کرنے کے بعد روس نے انسٹاگرام کو ملک میں بلاک کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کا اطلاق سوموار سے شروع ہو گا۔ روسی وزیرخارجہ سرگئی لاروف کا کہنا ہے کہ ہم کسی کو اپنا تیل خریدنے پر مجبور نہیں کریں گے کیونکہ امریکا اور یورپ کے علاوہ ایشیا میں روسی تیل کے بہت سے خریدار موجود ہیں۔روسی وزیردفاع کا کہنا ہے کہ یوکرین کی فوج سے چھینا گیا امریکی اور یورپی اسلحہ ڈونباس میں باغیوں کو دینے کی تجویز ہے جن میں ٹینک شکن سٹنگر میزائل بھی شامل ہیں۔ادھر نیٹو کی جنگی مشقیں سوموار سے ناروے میں شروع ہو رہی ہیں۔ کولڈ رسپانس نامی مشق میں 27 ممالک کے 30 ہزار فوجی، 200 طیارے اور 50 بحری جہاز شرکت کریں گے۔ ناروے کے وزیر دفاع اوڈ راجر اینوکسن کا کہنا ہے کہ یہ مشقیں ناروے اور اس کے اتحادیوں کی سلامتی کیلئے انتہائی اہم ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں