وزیر اعظم کیخلاف تحریک عدم اعتماد میں اپوزیشن کی حمایت کرینگے، مولاناواسع

لورالائی : جے یو آئی کے صوبائی امیر رکن قومی اسمبلی مولانا عبد الواسع کہا کہ وزیر اعظم کے اپنے اتحادی بھی انکی کارکردگی سے ناخوش ہیں ایم کیو ایم اور مسلم لیگ کی تحریک عدم اعتماد میں اپوزیشن کی حمایت کرینگے ہمیں اشارے مل رہے ہیں پنجاب میں وزارت اعلٰی کیو لیگ کو دینے کیلئے مولانا فضل الرحمان اور آصف علی زرداری میاں نواز شریف کو قائل کرنے میں کامیاب ہو جائینگے جبکہ ایم کیو ایم کے مطالبات کو بھی آصف علی زرداری نے ماننے کی حامی بھر لی ہے کیونکہ ایک بڑے مقصد کو حاصل کرنے کیلئے چھوٹی قربانی دینی ہوتی ہے انہوںنے کہا کہ وزیر اعظم نے ملک میں سیاست میں جو تلخیاں پیدا کیں ہیں اسکے مضر اثرات کئی برسوں تک برقرار رہے گے سیاست عبادت تحمل عوام دوستی رواداری اور شائیستگی کا نام ہے جسکو عمران خان نے پراگندہ کر دیا ہے انہوں نے کہا کہ تحریک عدم اعتماد کامیاب ہتی نظر آرہی ہے اس لیئے ممکن ہے کہ 23 مارچ کو ہمیں لانگ مارچ کی ضرورت ہی نہ پڑے لیکن خدا نخواستہ ہمیں کامیابی نہ بھی ملی تو بھی پی ڈی ایم کے قائدین لانگ مارچ کی تاریخ رمضان کے بعد دوبارہ اسکی کوئی تاریخ کا اعلان کرینگے انہوں نے کہا کہ تحریک کے پہلے مرحلے میں وزیر اعظم کو فارغ کرنے کے بعد ہم نے اسپیکر ڈپٹی اسپیکر کے خلاف تحریک پر سو اراکین کے دستخط کرالیئے ہیں انکو بھی جانبداری کا مظاہرہ کرنے پر فارغ کرینگے کیونکہ اسپیکر پورے ایوان کو لیکر چلتا ہے لیکن ہمارے اسپیکرز صرف پی ٹی ائی کے لیئے کام کر رہے ہیں ہمارے ارکان کو لاجز میں گھسیٹا گیا اور تھانوں میں بند کیا گیا تو ان جانبدار اسپیکرز نہ ایک لفظ تک نہیں کہا اور نہ ہی پولیس کہ دہشت گردی کی مذمت کی انہوں نے کہا کہ اگر چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی کی باپ پارٹی نے ہمیں ووٹ دیئے تو پھر انکے خلاف تحریک نہیں لائینگے انہوں نے کہا کہ اسلام آباد ڈی چوک میں وزیر اعظم کا دس لاکھ افراد جمع کرنا سو فیصد غلط ہے وہ دس ہزار افراد بھی جمع نہیں کرسکتے انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم اور اپوزیشن کے جماعتیں ضرور لا کھو افراد کو جمع کرسکتے ہیں کیونکہ ہمارے پاس اسٹیٹ پاور ملک میں موجود ہے انہوں نے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں کے احتجاج سے قبل ہی وزیر اعظم گھبرا گئے اور ملک میں جلسے کرنے نکل پڑیے عوام مہنگائی سے تکلیف میں ہیں اور وہ اپنے جلسے میں خطاب کے دوران بے مقصد لیکچرز سے عوام کی توجہ ملک کے اصل مسائل سے ہٹنایا کی کوشش کررہے ہیں انہوں نے کہا کہ پنجاب کے جلسوں میں عوام کا رش نہ ہونا انکی ناکامی و نااہلی کے ساتھ سا تھ ان پر عدم اعتماد کو بھی ظاہر کرتا ہے انکے جلسوں میں عوام کم سرکاری ملازمین اور پٹواری اور یہا ڑی پر لوگوں کو جلسوں میں کامیابی کیلئے لیا جارہا ہے انہوں نے کہا کہ ملک میں عام الیکشن کی راہ ہموار کرنے کیلئے تحریک عدم اعتماد لائی جارہی ہے ہماری تحریک اسمبلی میں اسانی کے ساتھ کامیاب ہو گی ملک میں ائین کی بالدستی اور جمہوریت کے استحکام کیلئے موجودہ حکومت کا جانا ضروری ہوگیا ہے وہ عوام پر بوجھ بن گئی ہے اس وقت اسیبلشمنٹ بظاہر نیو ٹرل نظر آرہی ہے جس سے ملک میں جمہوری اداروں کو مظبوط ہونے میں مدد ملیگی انہوں نے کہا کہ ہماری جنگ ملک میں ریاست سے ہے اور نہ ہی ریاستی اداروں سے ہے ہم تمام ائینی اداروں کا احترام کرتے ہیںہم اشاروں کی سیاست کے قائل نہیں بلکہ ہوش وہواس میں ملک و قوم کی تقدیر کے فیصلے کرتے ہیں جے یو ائی کامستقبل روشن ہے اور ہم منظم انداز میں اپنی تحریک کو دوام دے رہے ہیں مستقبل ہمارا ہے اور ہم ایک نئی تاریخ رقم کرنے جارہے ہیں ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں