اشرافیہ نے غریبوں کا سوچے بغیر لاک ڈاؤن کا فیصلہ کیا :عمران خان

وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا کہ کورونا نے یہ دکھایا ہے کہ جو امیر لوگ پہلے کھانسی کا علاج کروانے تک بیرونِ ملک جایا کرتے تھے، وہ اب ملک میں علاج کروانے کے لیے مجبور ہیں۔عمران خان نے کہا کہ امیروں نے فیصلہ کیا کہ ملک میں لاک ڈاؤن کر دیں، یہ سوچے بغیر کہ غریبوں کا کیا ہوگا۔انھوں نے کسی کا نام لیے بغیر کہا کہ لاک ڈاؤن کا اعلان کرتے ہوئے یہ نہیں سوچا کہ دیہاڑی دار مزدور کیسے گزارا کرے گا اور اشرافیہ نے بلا سوچے سمجھے پورے ملک کے لیے فیصلہ کر لیا۔انھوں نے کہا کہ انڈیا میں فوراً پورا ملک بند کر دیا گیا۔ انڈیا میں دو دو سو میل پیدل چل کر اپنے گھر گئے اور کسی نے سوچا نہیں۔انھوں نے کہا کہ اگر آپ غریبوں کی بستیوں کا دھیان نہیں رکھیں گے تو اگر کورونا غریبوں کی بستیوں میں پھیلے گا تو وہ امیروں کی بستیوں میں بھی جائے گا۔انھوں نے کہا کہ سنگاپور نے لاک ڈاؤن کرتے وقت غریب تارکینِ وطن طبقے کا نہیں سوچا اور جب لاک ڈاؤن کھولا گیا تو وہاں کورونا دوبارہ پھیل گیا۔‘اس لیے ہم بھی جب پاکستان کے فیصلے کریں گے تو ہمیں سوچنا پڑے گا کہ ملک کا غریب طبقہ جو کچی بستیوں میں ہے، جو دیکھتا ہے کہ اس کے بچے گندے پانی سے مر رہے ہیں، ان لوگوں کو ہم کہہ رہے ہیں کہ کورونا آ جائے تو اپنے کمروں میں بند ہوجائیں۔‘

اپنا تبصرہ بھیجیں