ساجدحسین بلوچ فلیٹ کی چابیاں لینے کے لیےٹرین میں سوار ہوے۔۔۔لیکن اُترے نہیں

صحافت کی آزادی کے لیے کام کرنے والے ایک گروپ رپورٹرز ود آؤٹ بارڈرز کے مطابق، ساجد حسین بلوچ آخری بار 2 مارچ کو سٹاک ہوم کے ایک ریلوے اسٹیشن پر دیکھا گیا تھا جب وہ اپسالا جانے کے لیے ٹرین میں سوار ہو رہے تھے۔

وہ اپسالا ایک نئے فلیٹ کی چابیاں لینے کے لیے جا رہے تھے۔ لیکن، جب ٹرین اپسالا پہنچی تو وہ اس سے نہیں اترے۔ وہ راستے میں کہاں غائب ہوئے، کوئی نہیں جانتا۔ تاہم، آزادی صحافت کے ایک گروپ نے شبہے کا اظہار کیا ہے کہ انہیں زبردستی اٹھا لیا گیا تھا،

ساجد جب تک پاکستان میں تھے، وہ بلوچستان میں انسانی حقوق کے حوالے سے لکھتے رہتے تھے۔

ساجد کی اہلیہ شہناز نے میڈیا کو بتایا کہ 2012 میں جب وہ گھر پر نہیں تھے، کچھ لوگوں نے گھر پر چھاپہ مارا اور ان کا لیپ ٹاپ اور دوسرے کاغذات اٹھا کر لے گئے۔ جس کے بعد انہوں نے پاکستان چھوڑ دیا اور پھر کبھی لوٹ کر نہیں آئے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں