جامعہ بلوچستان کے سینٖڈیکٹ کے منٹس کو فوری طور پر جاری کیا جائے، اے ایس اے

کوئٹہ:بلوچستان یونیورسٹی اکیڈمک اسٹاف ایسوسی ایشن اور سنڈیکٹ کے منتخب نمائندوں کاایک اجلاس اے ایس اے کے صدر ڈاکٹر کلیم اللہ بڑیچ کی زیر صدارت منعقد ہوا اجلاس میں سنڈیکٹ کے منتخب نمائندگان ڈاکٹرنقیب اللہ اچکزئی،پروفیسر عبدالباقی جتک،پروفیسر فرید خان اچکزئی،شوکت ترین،ڈاکٹردستگیر خان،عصمت کاکڑ اور اے ایس اے کے کابینہ ارکان نے شرکت کی۔اجلاس میں اس آمر پر انتہائی تشویش کااظہار کیاگیاکہ کچھ دیدہ اور نادیدہ قوتیں جامعہ بلوچستان کے پرامن علمی ماحول کو جان بوجھ کر خراب کرنے کی کوششوں میں لگے ہوئے ہیں جہاں پر وہ اپنے من پسند افراد کو تعینات کرنے کے غیر قانونی احکامات کو لاگو کرناچاہتے ہیں جس کو اے ایس اے اور سنڈیکٹ نے مسترد کردیا اب ایک مذموم کوشش کے ذریعے جامعہ بلوچستان کے حالات کو خراب کرنے کی کوشش کی جارہی ہے جس کی کسی صورت اجازت نہیں دی جائیگی،سنڈیکٹ کے منتخب نمائندے اور اے ایس اے کے ارکان نے جامعہ کے 87 ویں سنڈیکٹ جو نومبر،دسمبر2019ء میں منعقد ہوا تھا جس میں معزز عدالت کے چیف جسٹس،عوامی نمائندے اور بلوچستان حکومت کے آفیشلز نے شرکت کرکے جامعہ بلوچستان کے امور کو آئین اور قانون کے مطابق چلانے کے بارے میں اہم فیصلے کئے تھے لیکن نامعلوم وجوہات کی بناء پر انتظامیہ منٹس کااجراء نہین کررہی جو جامعہ بلوچستان کے آئینی امور میں بے جا مداخلت اور توہین عدالت کے مترادف ہے۔جامعہ بلوچستان کے سنڈیکٹ کے منتخب ممبران،اے ایس اے پرزور مطالبہ کرتی ہیں کہ 87ویں سنڈیکٹ کے منٹس کو جلد ازجلد جاری کرکے فوری اطلاق کیاجائے تاکہ یونیورسٹی کو آئین وقانون کے مطابق چلایاجاسکے بصورت دیگر سنڈیکٹ ممبران و اے ایس اے اپنا آئینی جنگ لڑنے اور احتجاج کا حق محفوظ رکھتی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں