جمالی خاندان میں رنجشیں ختم،جان جمالی قبیلے کے سردار کے ہاں میڑھ لے کر جائینگے
ڈیرہ اللہ یار:جعفرآباد کے جمالی خاندان میں رنجشیں ختم ہوگئیں جان محمد جمالی اپنے فرزند کی جانب سے قبیلے کے سردار اور سربراہ کے خلاف ہرزہ سرائی کرنے پر بلوچی میڑھ لیکر بکھرڑو جائیں گے ایس ایچ او ضلع بدر تین سال تک تقرری پر بھی پابندی ہوگی تین روز قبل جعفرآباد کی تحصیل اوستہ محمد میں رکن صوبائی اسمبلی بلوچستان میر جان محمد جمالی کے فرزند میر فاروق خان جمالی اور ایس ایچ او سٹی اوستہ محمد مقبول احمد جمالی کی ایک آڈیو کال وائرل ہوئی تھی جس میں میر فاروق خان جمالی نے گاڑی چھوڑنے پر ایس ایچ او مقبول جمالی کو نازیبا الفاظ استعمال کیے اور سنگین نتائج کی دھمکیاں دی تھیں آڈیو کال میں میر فاروق جمالی کی جانب سے جمالی قبیلے کے سردار اور سربراہ کے خلاف بھی ہرزہ سرائی کی گئی تھی جس کے بعد جمالی قبیلے میں رنجشیں پیدا ہوگئی تھیں جمالی خاندان میں رنجشوں کے خاتمے کے لیے سابق وزیر اعظم الحاج میر ظفراللہ خان جمالی ودیگر اکابرین کی جانب سے ثالثی کی کوشش کی گئی تاہم جمالی خاندان میں آڈیو کال کے بعد پیدا ہونی والی رنجشوں کو ختم کروادیا گیا اور میر جان محمد جمالی بلوچی روایت کے مطابق میڑھ لیکر بکھرڑو میں جمالی خاندان کے سردار اور سربراہ کو باضابطہ طور پر گلے لگا کر راضی کرینگے دریں اثناء آڈیو کال کے بعد سیاسی طاقت کے زور پر ایس ایچ او مقبول جمالی کو ضلع بدر کروادیا گیا ڈی آئی جی نصیرآباد شہاب عظیم لہڑی نے سب انسپکٹر ایس ایچ او مقبول جمالی کا تبادلہ جعفرآباد سے جھل مگسی کردیا اور تین سال تک کسی بھی تھانے میں اس کی تقرری پر بھی پابندی لگا دی گئی ہے ایس ایچ او مقبول جمالی کو آڈیو کال میں نازیبا الفاظ بولنے پر فاروق جمالی پر سٹی تھانہ میں ایف آئی آر درج کی گئی تھی جس میں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج جعفرآباد ایٹ اوستہ محمد کی عدالت نے فاروق جمالی کی عبوری ضمانت منظور کر لی۔