بلوچستان میں مقامی سطح پر کورونا وائرس کے پھیلاؤ میں مزید تیزی،ٹیسٹنگ سست روی کا شکار

کوئٹہ: بلوچستان میں مقامی سطح پر کورونا وائرس کے پھیلاؤ میں مزید تیزی آگئی ہے تاہم کورونا وائرس ٹیسٹنگ سست روی کا شکار ہیں جس کے باعث ہزاروں کی تعداد میں لوگوں کے ٹیسٹ التواء کا شکار ہو گئے ہیں حکومت کی جانب سے ٹیسٹنگ کی استعداد بڑھانے کے دعوے صرف دعوے ثابت ہو رہے ہیں کورونا کٹس اور طبی سہولیات کی عدم فراہمی کے باعث کوئٹہ سمیت صوبہ بھر میں کورونا وائرس مزید پھیلنے لگا ہے محکمہ صحت کے ذرائع کے مطابق کوئٹہ کے فاطمہ جناح ہسپتال میں قائم کورونا لیبارٹری میں ٹیسٹنگ کٹس کئی روز سست روی سے شکار ہیں ہزاروں کی تعداد میں افراد کی کورونا سے متعلق نمونے حاصل تو کر لئے گئے ہیں کورونا کٹس اور طبی سہولیات کی عدم فراہمی کے باعث تمام کیسز التواء کا شکار ہوگئے ہیں عوام کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے روزانہ پریس کانفرنسز کے ذریعے پی سی آر مشینوں اور 50 ہزار کورونا ٹیسٹ کرانے کے دعوے کئے جارہے ہیں مگر کورونا تشخصیص سے متعلق حکومتی دعوے ہوا میں اڑ گئے پورے صوبہ میں صرف ایک ہی لیبارٹری میں ٹیسٹنگ کی سہولت موجود ہے مگر بدقسمتی سے ٹیسٹنگ کٹس موجود نہ ہونے کے بعد لیبارٹری کا کوئی فائدہ عوام کو نہیں مل رہا 5 روز گزرچکے ہیں کہ لوگوں نے فاطمہ جناح ہسپتال میں قائم لیبارٹری میں کورونا سے متعلق نمونے جمع تو کرادیئے ہیں مگر تاحال مثبت یا منفی ہونے کی کوئی بھی خبر نہیں دی جارہی جب بھی ہسپتال انتظامیہ سے بات کی جاتی ہے صرف طفل تسلی دیکر معاملہ کل سے کل پر چھوڑ دیا جاتا ہے انہوں نے کہا کہ کورونا تشخیص نہ ہونے کی وجہ سے صوبہ بھر جبکہ کوئٹہ میں خصوصاً کورونا کیسز میں دن بدن مزید اضافہ ہوتا جارہا ہے اور بدقسمتی سے جن علاقوں سے کورونا کے کیسز سامنے آئے ہیں ان علاقوں میں بھی حکومت کی جانب سے کوئی خاطر خواہ اقدامات نہیں اٹھائے گئے ہیں لوگ روزمرہ کی طرح چہل قدمی میں مصروف عمل ہیں مگر حکومتی نمائندے صرف اور صرف پریس کانفرنسز اور فوٹو سیشن تک ہی دعوے کرکے سب ہی اچھا ہے کہ راگ الاپ رہے ہیں انہوں نے کہا کہ اگر موجودہ گھمبیر صورتحال میں حکومت کی غیر سنجیدگی کا مظاہرہ یوں ہی جاری رہا تو پورے کوئٹہ کے عوام کورونا وائرس کا شکار ہو جائیں گے

اپنا تبصرہ بھیجیں