نجی موبائل فون قرضہ ایپس نے تین کروڑ سے زائدلوگوں کا مستقبل تباہ کردیا

لاہور: نجی موبائل فون قرضہ ایپس نے تین کروڑ سے زائدلوگوں کا مستقبل تباہ کردیا۔ذرائع کے مطابق نجی موبائل فون قرضہ ایپس نے سوشل میڈیا اشتہارات کے ذریعے تین کروڑ سے زائد لوگوں 47فیصد شرح سود پر قرض دینے کا سلسلہ شروع کررکھا ہے۔بروقت قرضہ ادائیگی نہ کرنے کی صورت میں متعلقہ صارف کے خاندان اور دوستوں کا اہم ریکارڈ فروخت کردیا جاتاہے۔جس کے خوف سے متعدد معمولی وغیر معمول جرائم کرنے پر مجبور ہوجاتے ہیں۔مقروض افرادمیں 18سال سے26سال کی عمر کے لوگوں تعداد زائد ہے۔ جو نجی موبائل فون قرضہ ایپس کے عملے کی دھمکیوں سے خوف زدہ ہوکر چوری، ڈکیتی سمیت مختلف وارداتیں کرنے کیلئے تیارہوجاتے ہیں۔گلی محلوں میں بڑھتی ہوئی وارداتوں میں اکثریت مقروض نوجوان کی شامل ہے۔ کیونکہ بروقت ادائیگی نہ کرنے صورت میں قومی شناختی بلاک، پاسپورٹ بلاک جس کی بنا پر صارف نجی موبائل فون قرضہ ایپس کی ہر غیر قانونی شرئط ماننے کو تیار ہوجاتے ہیں۔دوسری جانب کو ئی بھی سرکاری ادارہ ان نجیموبائل فون قرضہ ایپس کے خلاف قانونی کاروائی کرنے کو تیارنہیں۔متعلقہ اداروں کی جانب سے موقف اختیارکیا جاتا ہے یہ معاملہ ہمارے اختیار میں نہیں۔ واضح رہے کہ قومی اور نجی بینک ایسے افراد کو قرض دیتے ہیں جو ان کی شرائط پر پورااترتے ہیں۔ایسا فرد یا افراد جن کی کل حاصل آمدنی قرضہ کی رقم سے زائد ہو اور ماہانہ آمدن قرض کی ماہانہ قسط سے زائد ہو،کی ضمانت 1.0 ملین روپے تک کے قرض کی فراہمی کے لئے بطور ضامن قابل قبول ہوں گے۔ یہ شرط اس صورت میں بھی لاگو ہو گی جب ایک ضامن سرکاری / نیم سرکاری افسر ہو (گریڈ 17 یا اس سے زائد اور جس کی عمر 21 – 54 برس کے درمیان ہو) جبکہ دوسرا ضامن غیر سرکاری ہو۔سرکاری / نیم سرکاری افسران (گریڈ 17 یا اس سے زائد اور جس کی عمر 21 سے 54 برس کے درمیان ہو) جن کی ماہانہ آمدن قابل ادا بینک قسط سے زائد ہو، 2.0 ملین روپئے تک کی رقم کے قرض کیلئے بطور ضامن قابل قبول ہوں گے۔ضرورت پڑنے پر منقولہ اثاثہ جات، کاروباری اثاثہ جات بشمول کارخانہ، مشینری، مال وغیرہ کو گروی رکھا جا سکتا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں