مزید لاک ڈاؤن نہیں کرسکتے،کسی بھی وقت کاروبار کھولنے کا اعلان کرینگے، انجمن تاجران

کوئٹہ:انجمن تاجران بلوچستان کے صدر رحیم آغا جنرل سیکرٹری اللہ دادترین فاروق شاھوانی نصرالدین کاکڑ اسلم ترین یعقوب شاہ کاکڑ غلام مہدی میر اکرم بنگلزئی نے اپنے ایک مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ تاجر برادری مزید لاک ڈان کی متحمل نہیں ہوسکتی بلکہ گذشتہ ڈیڑہ ماہ سے حکومتی اقدامات صوبوں اور وفاق کے بیانات میں تضاد اور حکومتوں کی غیر سنجیدہ اقدامات کو دیکھ کر ہمیں پاکستان میں کورونا وائرس پر یقین کے بجائے ہمیں ایک ڈرامہ لگ رہا ہے کیونکہ کوئٹہ شہر سمیت بلوچستان بھر میں اب تک کہیں بھی کورونا سے بچنے کیلئے ایک فی صد لوگوں نے بھی اس کے احتیاطی تدابیر پر عمل نہیں کیا بلکہ صوبہ کے اکثر علاقوں میں تک عوام نے اس بیماری کو سرے سے تسلیم ہی نہیں کیا ہے نہ ہی انہوں نے اپنی سماجی میل جول میں کوئی تبدیلی لائی ہے مگر ان تمام تر بے احتیاطی کے باوجود نہ ہم نے کورونا کا کوئی مریض دیکھا ہے نہ ہی کورونا سے مرنے والا شخص دیکھا ہے اور اگرہم کورونا وائرس کے حوالے سے حکومتی موقف تسلیم بھی کرلیں تو چالیس دن سے جو لاک ڈان کیا جارہا ہے اگر اس طرح سے یہ لاک چالیس ماہ بھی جاری رہے تو سوائے تاجروں اور عوالناس کے نقصان کے اس کا کوئی حاصل حصول نہیں لہذاہم تاجروں نے فیصلہ کیا فیصلہ ہی نہیں ہمارے صبر کا پیمانہ لبریز ہوچکا ہے کہ اب مزید اپنا کاروبار بند کرنے کیلئے تیار نہیں اور ایک دو دن میں ہم کسی بھی وقت ہم تاجروں کو اپنے شٹر اٹھانے کا کہہ سکتے ہیں پھر حکومت نے جو کرنا ہے وہ کرلے بھوک سے مرنے سے کورونا سے مرنا بہتر رہیگا بیان کرایہ داروں کے حوالے سے حکومت بلوچستان کی جانب سے جاری نوٹیفیکشن کو مضحکہ خیز قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ نوٹیفکیشن کرایہ دار اور جائیداد مالکان کے درمیان تنازعات کا باعث بن رہا ہے اورہمارے اس پر شدید تحفظات بھی ہیں کیونکہ ایسے ہزاروں خاندان ہیں جن کی کفالت کا واحد ذریعہ ان کے جائیداد سے ملنے والہ کرایہ ہے اگر وہ یہ کرایہ کرایہ دار کو معاف کردے تو وہ کیا کھائینگے لہذا حکومت کو چاہیے.کہ کرایہ دار کو خود ریلیف دیں اور کرایہ دار اور مالک مکان کے درمیان تنازعہ پیدا کرنے.والا نوٹیفکیشن واپس لیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں