کرپٹ عناصر کو سرکاری خزانے کی چوری نہیں کرنے دینگے، ڈی جی نیب بلوچستان

کوئٹہ:قومی احتساب بیورو بلوچستان کی سرکاری محکموں میں کرپشن کا سبب بننے والے قوانین، رولز اینڈ ریگولیشن اور ضابطہ کار میں بہتری کی کوششیں جاری ہیں، محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن اور ای فارمز کے قوانین میں اصلاحات کے لئے سفارشات مرتب کر لی گئیں ہیں، چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال کی منظوری کے بعد سفارشات صوبائی حکومت کو عمل در آمد کے لئے حوالے کی جائیں گی، جبکہ کیو ڈی اے، پی ایس ڈی پی اور محکمہ مائنیز اینڈ منرلز کے قوانین میں اصلاحات پر تیزی سے کام جاری ہے،صوبائی حکومت کی منظوری کے بعد سفارشات پر عمل در آمد سے کرپشن کا راستہ روکنے کے ساتھ ساتھ مثبت نتائج سامنے آنا شروع ہو جائینگے۔ڈائر یکٹر جنرل نیب بلوچستان فرما ن اللہ خان نے اصلاحاتی کمیٹیوں کے جائزہ اجلاس کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ قومی احتساب بیوروچیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال کی خصوصی ہدایت پر این اے اور کے سیکشن 33C کے تحت سرکاری محکموں میں کرپشن کا سبب بننے والے قوانین میں بہتری کے لئے پر عزم ہے، صوبائی حکومت کا تعاون قابل ستائش ہے، کرپٹ عناصر کو سرکاری خزانے کی چوری نہیں کرنے دینگے۔ انہوں نے سرکاری محکموں میں کرپشن کا راستہ روکنے، متروک اور ناقابلِ عمل مروجہ قوانین، رہنما اصولوں اور ضابطہ کار کی تنظیم نو کے لئے تکنیکی معاونت فراہم کرنے کی پیشکش کرتے ہوئے کہا محکمہ جاتی سطح پر جزاء و سزاء کے ایسے قابل عمل اور ٹھوس قوانین مرتب کرنے کی ضرورت ہے جس سے کرپشن کے تمام چور دروازے بند کئے جا سکیں اور نظام میں موجود ایسی تمام خامیوں کو دور کیا جا سکے، جن کی بدولت کرپٹ عناصر کو لوٹ کھسوٹ کے مواقع بھی میسر ہیں۔ انہوں نے واضع کیا کہ نیب کی اصلاحاتی کمیٹیاں محکمہ قانون، خزانہ سمیت متعلقہ محکموں کے ذمہ دار افسران کے ساتھ ملکر قوانین، رولز اینڈ ریگولیشن اور طریقہ کار میں اصلاحات کے لئے باہمی سفارشات مرتب کرتی ہے جس کی حتمی منظوری صوبائی حکومت دیتی ہے جس کے بعدان سفارشات پر عمل در آمدکیلئے قوانین اور رولز اینڈ ریگولیشن کا حصہ بنا کر عمل در آمد شروع کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا نیب بلوچستان نے محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن اور ای فارمز کے قوانین میں اصلاحات کے لئے سفارشات مرتب کر لی ہے، چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال کی منظوری کے بعد سفارشات صوبائی حکومت کو عمل در آمد کے لئے حوالے کی جائیں گی، جبکہ محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن، کیو ڈی اے، پی ایس ڈی پی، ایکسپورٹ فارمز اور محکمہ مائنیز اینڈ منرلز کے قوانین میں بہتری کے لئے تندہی سے کام کر رہا ہے۔ڈی جی نیب بلوچستان نے کہا نیب بلوچستان نے محکمہ خوراک کے قوانین رولز اینڈ ریگولیشن کے بغور مطالعہ اور محکمہ قانون، محکمہ خزانہ و دیگر متعلقہ محکموں کے افسران کے ساتھ باہمی غور و خوص کے بعد قوانین میں پائے جانے والے ابہام کو دورکرتے ہوئے سفارشات مرتب کر کے صوبائی حکومت کے حوالے کی ہیں جن کی روشنی میں صوبائی حکومت نے خوراک کی ایک پالیسی تیار کی ہے تاکہ محکمہ میں کرپشن کے تمام راستے مسدود کئے جا سکیں۔ یہی وجہ ہے کہ ہائی کورٹ نے صوبائی حکومت کو بھی نیب کی محکمہ خوراک کے قوانین میں بہتری کے حوالے سے دی گئی تجاویز پر عمل در آمد کی ہدایت دی ہیں۔ڈی جی نیب نے اصلاحاتی کمیٹیوں کے ذریعے کرپشن کا سبب بننے والے قوانین میں بہتری کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ نیب صوبائی حکومت کے تعاون سے قوانین اور رولز اینڈ ریگولیشن میں نقائص دور کر کے کرپشن کو پنپنے سے روکنے میں کامیاب ہو گی، جوائنٹ وینچر سے بلوچستان میں کرپشن کے خاتمے میں خاطر خواہ پیش رفت ہوگی اور قومی وسائل کے ضیاع کو روک کر عوام کی بہبود کیلئے عملی اقدامات ممکن ہو سکیں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں