’بھوک اور ضرورت کا ستایا لاک ڈاؤن میں نرمی چاہتا ہے‘ اعجاز شاہ

وفاقی وزیر داخلہ اعجاز شاہ کا کہنا ہے کہ امیر لوگ چاہتے ہیں کہ لاک ڈاؤن کا سلسلہ جاری رہے جبکہ بھوک اور ضرورت کا ستایا لاک ڈاؤن میں نرمی چاہتا ہے۔وزیر داخلہ اعجاز شاہ نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ قوم سے دوبارہ درخواست ہے کہ حفاظتی انتظامات پر مکمل عملدرآمد کریں۔ رمضان المبارک کے آخری عشرے کے لیے کوئی نیا ضابطہ اخلاق جاری نہیں کر رہے۔انہوں نے کہا کہ نماز عید کے لیے علماء متفق ہیں کہ نماز مساجد کے بجائے کھلی جگہ پر ادا کی جانی چاہیے۔ اُن کا کہنا ہے کہ نماز عید کے لیے کسی محلے سے کوئی ایک بندہ بھی چلا جائے تو سب کی نماز ہو جائے گی۔اعجاز شاہ نے کہا کہ عوام سے درخواست ہے کہ ایک مسجد میں کم سے کم لوگ اعتکاف کریں۔اپنے بیان میں انہوں نے مزید کہا کہ امیر لوگ چاہتے ہیں کہ لاک ڈاون کا سلسلہ جاری رہے جبکہ بھوک اور ضرورت کا ستایا لاک ڈاون میں نرمی چاہتا ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر حفاظتی اقدامات پر عمل کیا جائے تو زندگی کا پہیہ مناسب انداز میں چل سکتا ہے۔ کورونا متاثرین میں بغیر کسی سیاسی وابستگی کے امداد تقسیم کی گئی۔اعجاز شاہ نے کہا مخیر حضرات بیروزگار ہونے والوں اور مستحق افراد کی مدد کے لیے آگے بڑھیں، کل لاک ڈاون میں مزید نرمی کا اعلان کیا جا سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ آج حفاظتی سامان کے لحاظ سے ہم 74 فیصد خود کفیل ہیں، ہم اب این 95 ماسک برآمد کرنے کے قابل ہو گئے ہیں۔وزیر داخلہ اعجاز شاہ نے کہا کہ پاکستان کو 90 لاکھ روپے کا وینٹی لیٹر ملتا تھا جبکہ اب ہم خود 25 لاکھ میں وینٹی لیٹر تیار کرنے کے قابل ہو چکے ہیں اور صرف یہی نہیں بلکہ سینیٹائزر ، حفاظتی لباس اور دیگر سامان بھی ہم خود تیار کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اپوزیشن اسمبلی اجلاس بلانے پر بضد تھی، ہم نےاُن کی بات مان لی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں