بلوچستان میں بیرونی مداخلت کو روکنے کے لیے ہمیں ایک مرتبہ پھر اتفاق رائے پیدا کرنا ہوگا، شاہ محمود قریشی

اسلام آباد:وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ بھارت پاکستان پر دراندازی کرنے اور کشمیر میں دہشت گردانہ کارروائیوں کے بے بنیاد الزامات لگا کر دنیا کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی کوشش او رفالس فلیگ آپریشن کے بہانے تلاش کر رہا ہے،کشمیر میں اس وقت جو صورتحال ہے وہ بھارت کی اپنی پیداکردہ ہے،بلوچستان میں شرپسند اور امن مخالف گروہوں کی بھارتی پشت پناہی آج کسی سے ڈھکی چھپی نہیں، ایک دن کھلے عام میڈیا پر پاکستان کو دھمکیاں دی جاتی ہیں اور اگلے روز بلوچستان میں ہمارے سیکورٹی فورسز کے نوجوان شہید کیے جاتے ہیں،بلوچستان میں پائی جانے والی بیرونی مداخلت کو روکنے کیلئے اور ان ہاتھوں کو بے نقاب کرنے کیلئے ہمیں ایک مرتبہ پھر اتفاق رائے پیدا کرنا ہو گا،بلوچستان کی بلوچ قیادت اور پختون قیادت کو وزارت خارجہ آنے کی دعوت دیتا ہوں۔ ہفتہ کو وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے بھارتی عزائم کے حوالے سے اپنے بیان میں کہاکہ پاکستان دنیا کے تمام اہم فورمز پر بھارت کے عزائم کو بے نقاب کر چکا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہم سیکورٹی کونسل، اقوام متحدہ، پی 5 کے نمائندگان کو وقتاً فوقتاً بھارتی منفی عزائم کے حوالے سے مفصل بریف کر چکے ہیں،بھارت پاکستان پر دراندازی کرنے اور کشمیر میں دہشت گردانہ کارروائیوں کے بے بنیاد الزامات لگا کر دنیا کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی کوشش کر رہا ہے،دراصل بھارت، فالس فلیگ آپریشن کے بہانے تلاش کر رہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ کشمیر میں اس وقت جو صورتحال ہے وہ بھارت کی اپنی پیداکردہ ہے۔ انہوں نے کہاکہ گذشتہ نو ماہ سے نہتے کشمیری بھارتی کرفیو کا سامنا کر رہے ہیں۔ وزیر خارجہ نے کہاکہ دنیا یہ توقع کر رہی تھی کہ شاید کرونا کی وجہ سے ہندوستان کے رویے میں تبدیلی آئے گی مگر بدقسمتی سے ایسا نہیں ہوا۔ انہوں نے کہاکہ اب ہندوستان میں مقبوضہ کشمیر کے اندر ایک پرامن تحریک جنم لے چکی ہے وہ لوگ جو پہلے بھارت کے ساتھ حکومت میں شامل تھے آج دوسری جانب کھڑے دکھائی دیتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ بلوچستان میں شرپسند اور امن مخالف گروہوں کی بھارتی پشت پناہی آج کسی سے ڈھکی چھپی نہیں – ایک دن کھلے عام میڈیا پر پاکستان کو دھمکیاں دی جاتی ہیں اور اگلے روز بلوچستان میں ہمارے سیکورٹی فورسز کے نوجوان شہید کیے جاتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ بھارت کے خلاف کشمیریوں میں پایا جانے والا غم و غصہ فطری ہے بھارت نے جس طرح کشمیر کو تین حصوں میں تقسیم کیا ہے اور اس کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کی کوشش کی ہے اس سے نہ صرف کشمیری مسلمان بلکہ کشمیری پنڈت اور دیگر اقلیتیں بھی ناخوش ہیں۔ انہوں نے کہاکہ مقبوضہ جموں و کشمیر کے حوالے سے الحمدللہ تمام سیاسی پارٹیوں میں اتفاق رائے پایا جاتا ہے۔انہوں نے کہاکہ ایک سے زیادہ مرتبہ متفقہ طور پر پارلیمنٹ میں قراردادیں منظور ہو چکی ہیں۔انہوں نے کہاکہ بلوچستان میں پائی جانے والی بیرونی مداخلت کو روکنے کیلئے اور ان ہاتھوں کو بے نقاب کرنے کیلئے ہمیں ایک مرتبہ پھر اتفاق رائے پیدا کرنا ہو گا۔ انہوں نے کہاکہ میں بلوچستان کی بلوچ قیادت اور پختون قیادت کو وزارت خارجہ آنے کی دعوت دیتا ہوں،اگر بلوچستان کے قائدین چاہیں گے تو میں کوئٹہ جانے کیلئے بھی تیار ہوں۔ انہوں نے کہاکہ آج بھارت کا چہرہ بے نقاب کرنے کی ضرورت ہے بھارت سرکار کشمیریوں سے اس قدر خائف ہے کہ جب وہ گھروں میں گھس کر تشدد کرتے ہیں اور نوجوانوں کو اغوا کرتے ہیں تو ان کی لاشیں بھی واپس نہیں کرتے۔ انہوں نے کہاکہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے واضح کہا کہ کرونا کی وبا اس قدر تشویشناک ہے کہ جنگ زدہ علاقوں میں فوری طور پر جنگ بندی کا نفاذ ہونا چاہیے لیکن یہاں معاملہ برعکس ہے صرف اپریل کے مہینے میں لاین آف کنٹرول کی خلاف ورزیوں میں 36 شہادتیں ہو چکی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ آج بھارت کے اندر مسلمانوں کو کرونا وائرس کے پھیلاؤ کا موجب قرار دیا جا رہا ہے اسلام کے خلاف ایک نفرت آمیز رویہ اپنایا جا رہا ہے۔انہوں نے کہاکہ میں اس ساری صورتحال پر بذریعہ خط سیکرٹری جنرل او آئی سی اور او آئی سی ممبر ممالک کے تمام وزرائے خارجہ کو مطلع کر چکا ہوں۔ انہوں نے کہاکہ ایس سی او کا اجلاس بھی قریب ہے مجھے اگر وہاں موقع ملا تو میں وہاں بھی بھارتی رویے کے خلاف آواز اٹھاؤں گا،میں ان سے پوچھوں گا کہ کیا پاکستان کے کہنے پر انہوں نے سیٹیزن ترمیمی بل کا نفاذ کیا تھا؟ کیا پاکستان نے این آر سی کے نفاذ کی تجویز دی تھی؟،آج دنیا نے دہلی میں جو منظر نامہ دیکھا جس کے خلاف دنیا بھر کی اقلیتیں سراپا احتجاج ہیں تو کیا پاکستان کو اس کا مورد الزام ٹھہرایا جائے؟۔ انہوں نے کہاکہ بھارت نے اپنی پالیسیوں اور ہندتوا سوچ کے ذریعے لوگوں کو خود سے متنفر کیا ہے پھر تشدد کے ذریعے انہیں کچلنے کی کوشش کی ہے،بھارت نے دنیا میں پاکستان کو بدنام کرنے کی کوشش کی لیکن کارگر نہ ہوئی۔ انہوں نے کہاکہ ہماری مسلح افواج نے، ہمارے سیکورٹی فورسز نے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کر کے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں کامیابی حاصل کی،پاکستان نے افغانستان میں دیرپا قیام امن کیلئے جو مصالحانہ کردار پاکستان نے ادا کیا آج پوری دنیا اسے سراہ رہی ہے

اپنا تبصرہ بھیجیں