شادی ھال اور ہوٹلوں کو کھولنے کی اجازت دی جائے، انجمن تاجران

کوئٹہ:انجمن تاجران بلوچستان کے صدر رحیم آغا،جنرل سیکرٹری حاجی اللہ داد ترین،حاج فاروق شاہوانی،اسلم ترین،حاجی یعقوب شاہ کاکڑ ،غلام مہدی محمد حسین ہزارہ،افتخارحسین،میر اکرم بنگلزئی،سید حیدر آغا نے اپنے ایک بیان میں حکومت اور انتظامیہ کی توجہ شادی ہال اور مین شاہراں اور شہر کے اطراف قائم ھوٹلوں کی جانب مبذول کراتے ھوئے کہا ھے کہ شادی ھال گذشتہ دو ماہ سے بند ھیں اور رمضان سے پہلے شادیوں کا سیزن ھوتا ھے جو ھالوں کی بندش کے باعث ایسے ھی گذر گیا ھال کے کرایہ اور ماھانہ تنخوا پر رکھے گئے ملازمین کو تنخواہیں جیب سے ادا کرنی پڑ رھی ھے اب جبکہ عید کے بعد ایک بار پھر شادیوں کاسیزن شروع ھونے کو ھے اور اس کیلئے کافی پہلے سے بکنگ کرنی پڑتی ھے مگر موجودہ صورت حال میں ھال مالکان شدید اضطراب کا شکارھیں اور ان کا مطالبہ ھے کہ ھمارے مستقبل کا تعین کیا جائے اگر ھمیں ایک مہینے بعد بھی ھال کھولنے کی اجازت دی جاتی ھے تو ھمیں کم از کم آج آگاہ کیا جائے تاکہ ھم اسی حساب سے بکنگ شروع کرسکیں یعنی ایک مہینہ پہلے آگاہ کیاجائے اور دوسری بات یہ ھے کہ شادی ھال والے ایس اوپیز کی پابندی باآسانی کرسکتے ھیں بیان حکومت اور متعلقہ حکام سے پرزور مطالبہ کرتے ھوئے کہا ھے کہ وہ شادی ھالوں کیلئے کوئی طریق کار وضع کریں تاکہ احتیاطی تدابیر بھی عمل ھو اور ان کا کاروبار بھی چل پڑے اس علاوہ بیان میں حکومت اور متعلقہ حکام کی توجہ ائیرپورٹ روڈ کوئٹہ اور دیگر میں شاھراں پر واقع کھانے پینے کے ھوٹلوں کی جانب مبذول کراتے ھوئے کہا ھے کہ ھوٹل مالکان بھی گذشتہ دو ماہ سے شدید پریشانی کا شکار ھیں بھاری بھر کرایہ اور ملازمین کی تں خواھوں نے ھوٹل مالکان کی کمر توڑ دی ھے اگر ان ھوٹلز میں احتیاطی تدابیر کے ساتھ لوگوں کو بیھٹنے اور کھانے پینے کی اجازت دی جائے تو ھوٹل کی صنعت بھی تباہ ھونے سے بچ سکتی ھے اور شہر میں جع لوگ رات کو ٹولیوں کی شکل میں گھومتے ہیں انہیں شہر سے باھر کھلی فضا میں بھیٹنے کا موقع میسر آئیگا بیان میں متعلقہ حکام سے مندرجہ بالا دونوں مسائل کو ترجیح بنیادوں پر حل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں