افغانستان میں امن و ترقی کا راستہ پاکستان سے گذرتا ہے، روس

ماسکو: روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے کہا ہے کہ افغانستان کی سلامتی اور ترقی کا راستہ پاکستان سمیت خطے کی دیگر ریاستوں کی شراکت کے بغیر ناممکن ہے،قیام امن کے لیے پاکستان سمیت خطے کے دیگر ممالک کا تعاون ضروری ہے،کورونا کی وبائی بیماری کے دوران غیر ملکی لیبرپر کوئی پابندی عائد نہیں کی ہے۔ بین الاقوعامی خبر رساں ادارے کے مطابق روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے کہا ہے کہ افغانستان کی سلامتی اور ترقی کا راستہ پاکستان سمیت خطے کی دیگر ریاستوں کی شراکت کے بغیر ناممکن ہے۔شنگھائی تعاون تنظیم(ایس سی او)کے وزرائے خارجہ کے اجلاس کے بعد منعقدہ ایک پریس کانفرنس میں اظہار خیال کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ افغانستان میں قیام امن کے لیے پاکستان سمیت خطے کے دیگر ممالک کا تعاون ضروری ہے.انہوں نے کہا کہ روس نے COVID-19 وبائی بیماری کے دوران غیر ملکی لیبرپر کوئی پابندی عائد نہیں کی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ صرف ان لوگوں کو وطن بھیجا جا رہا ہے جنہوں نے روس میں قیام کے دوران اصولوں کی سنگین خلاف ورزی کی ہے۔لاوروف نے کہا کہ یہ لوگوں کا زیادہ بڑا گروہ نہیں ہے۔ اور ہم آہستہ آہستہ انہیں ہمسایہ ممالک واپس بھجوا رہے ہیں جو غیر قانونی اقدامات کے مرتکب ہوئے۔ان کا کہنا تھا کہ حکومت روس نے پیٹنٹ کے اجرا پر انہیں التوا دینے، ان کے ورک پرمٹ میں توسیع اور دیگر امور سے نمٹنے کے لئے امداد فراہم کرنیکا فیصلہ کیا ہے، جو بلاشبہ پابندیوں اور قرنطینہ کی وجہ سے مشکلات کا شکارہیں۔یاد رہے کہ منگل کے روز افغانستان میں دو دہشت گرد حملے ہوئے جس میں درجنوں افراد ہلاک ہوئے۔ اس کے بعد صدر اشرف غنی نے ملک کے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو طالبان کے خلاف کارروائی میں جانے کا حکم دیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں