ہمیں موجودہ نظام کو بدلنے کیلئے رول آف لاء بنانا پڑے گا، شہباز گل

اسلام آباد(انتخاب نیوز) پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شہبازگل نے کہا ہے کہ ہمیں موجودہ نظام کو بدلنے کیلئے رول آف لاء بنانا پڑیگا۔اداروں میں بغاوت پر اکسانے کے کیس کی سماعت میں وقفے کے دوران میڈیا سے بات کرتے ہوئے شہباز گل نے کہا کہ بچپن میں بہت مار کھا کر پڑھا، بہت مشکل حالات سے نکل کر میں پروفیسر بنا، یہاں جتنے ایم این اے کرپشن کر کے سیٹس لی، جتنے پیسے ان لوگوں نے خرچ کئے اتنی مجھے تنخواہ ملتی تھی۔ میں نے امریکا کی دوسری بڑی یونیورسٹی میں ایک دہائی سے زیادہ بطور پروفیسر پڑھایا، امریکا میں نوکری ہونا ہر کسی کا خواب ہوتا ہے،میں عمران خان کے پیچھے پاکستان آیا، سوچا اپنے گاﺅں والوں کے لئے ملک کے لئے کام کروں، لیکن اب سمجھ آیا کہ سیاست میں لوگ کرپشن کیوں کرتے ہیں، سیاستدان بندھے ہوئے ہیں کرپشن کے لئے، ہمیں اس نظام کو بدلنے کے لئے رول آف لا بنانا پڑیگا، رول آف لا سے ملک بنے گا۔مریم صاحبہ کس طرح باہر گئیں۔انہوںنے کہا کہ ٹرے میں پاسپورٹ ملا نہ جاﺅنگی، باہر جا کے اب عورت کارڈ کھیلا جائے گا، انکے الگ کیسز بنتے ہیں ہمارے اوپر الگ کیسز بنائے جاتے ہیں۔اس موقع پر صحافی نے شہباز گل سے سوال کیا کہ جیل میں آپ پر تشدد ہوا، اس کا مقدمہ درج کروائیں گے؟جواب میں شہباز گِل نے کہا کہ میرے وکلا جو کہیں گے اس کے مطابق چلوں گا، جیل ریفارمز ضرور ہونی چاہئیں جو سیاستدانوں نے ہی کرنی ہیں۔ پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ کیس پر ہائی کورٹ کے واضح احکامات ہیں کہ بات نہیں کرنی، میرے کیس میں اپنی مرضی سے باتوں کو رنگ دیا گیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں