کارکنوں، رہنماوں کو ہراساں کرنیکا عمل روکنا ہوگا، ترقی کے نام پر عزتوں سے کھلواڑ قبول نہیں، بی ایس او

کوئٹہ (انتخاب نیوز) بی ایس او شال زون کے صدر منصور بلوچ کے گھر رات کے اندھیرے میں چھاپہ لگانا ، چادر اور چار دیواری کے تقدس کو پامال کرنا بلوچستان میں جبر کی کہانیوں کا تسلسل ہے۔ بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن (پجار) کے مرکزی ترجمان نے اپنے بیان میں گزشتہ رات شال زون کے صدر منصور بلوچ کے گھر واقع کرانی روڈ پر چھاپہ اور گھروں کی تلاشی لینا غیر قانونی قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس غیر اخلاقی عمل کو کسی صورت قبول نہیں کرتے، سیاسی کارکنوں اور رہنماوں کو ہراساں کرنے کے عمل کو روکنا ہوگا ترقی اور خوشحالی کے نام پر ہماری عزتوں کیساتھ کھلواڑ ہے جس کا اس سے قبل بھی تنظیمی ذمہ داروں نے خدشہ ظاہر کیا تھا اور یہی عوامل ہی بلوچستان کے حالات کے خرابی کے ذمہ دار ہیں۔ ترجمان نے کہا کے وندر زون کے صدر تابش وسیم بلوچ کی موت کے بعد ہمارے دوستوں کو فون کرکے دھمکایا گیا ہمارے دوستوں کو خوفزدہ کرکے آئینی حقوق سے دستبردار کرنے کی کوشش کی جس کا مقابلہ کررہے ہیں اور ایسی بزدلانہ کارروائیوں سے امن کے نام پر جنگ اور کاروبار کرنے والے افراد کیخلاف کارروائی نہ کرنا ان افراد کی حوصلہ افزائی اور عوام کی حوصلہ شکنی ہے۔ ہم آئی جی پولیس سے مطالبہ کرتے ہیں کہ منصور بلوچ کے گھر پر چھاپے کے ذمہ داران کیخلاف کارروائی کی جائے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں