محکمہ جنگلات صنوبر کی نایاب قدرتی جنگلات کی حفاظت میں مسلسل ناکام رہا ہے ، پشتونخوامیپ

کوئٹہ(مانیٹرنگ ڈیسک) پشتونخواملی عوامی پارٹی کے صوبائی پریس ریلیز میں زیارت صنوبر کے قیمتی نایاب جنگلات جیسے بین الاقوامی ورثہ اعلان کیا گیا ہے گیس پائپ لائن کے باوجود گیس نہ ہونے کی وجہ سے خود کار آریوں کے ذریعے بے دریغ کٹائی پر صوبائی حکومت ، نااہل وزراء ، متعلقہ محکمے وعلاقے کے نام نہاد نمائندوں کی خاموشی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اس پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا گیا ہے ۔ بیان میں کہا گیا کہ ضلع زیارت اور اس کے قدرتی نایاب قیمتی جنگل صنوبر جس کا (International Heritage)کا اعلان ہوا ہے اس نایاب قیمتی جنگلات کی کٹائی زور وشور اور محکمہ جنگلات کے گھٹ جوڑ اور رشوت خوری سے جاری ہیں ۔ بے بس سول انتظامیہ اور صوبائی حکومت ، وفاقی حکومت اور بین الاقوامی قوانین پر دنیا کی خاموشی ماحولیات دشمنی اور بین الاقوامی قوانین کی صریحاً خلاف ورزی کے مترادف ہے ۔ ماحولیاتی آلودگی میں جنگلات کی کردار میں سب اہم رول ادا کرنے والے جنگلات میں صنوبر کے رول کے باوجود اس کی بے دریغ کٹائی قابل افسوس اور قابل مذمت ہے ۔محکمہ جنگلات صنوبر کی نایاب اور صنوبر کے اقسام میں سب سے قیمتی قدرتی جنگل کی حفاظت اور فروغ میں مسلسل ناکام اور اس کی دشمن رہا ہے ،صنوبر درخت کی لکڑیوں کو بطور ایندھن استعمال کرنا بین الاقوامی جرم ہے حالانکہ اس کی حفاظت ان کی ذمہ داریوں میں شامل ہیں۔ اگر اس قیمتی نایاب صنوبر کے 60اقسام میں سب سے اعلیٰ قسم کی حفاظت اور فروغ کیلئے اقدامات نہ اٹھائے گئے تو پشتونخواملی عوامی پارٹی ملکی ،صوبائی اعلیٰ عدالتوں میں محکمہ جنگلات اور بین الاقوامی عدالتوں میں صوبائی محکمہ جنگلات ، محکمہ کی ماحولیاتی وزارت اور بین الاقوامی ورثے کا اعلان کرنے والے اقوام متحدہ کے ذیلی اداروں میں کیس کرنے میں حق بجانب ہوگی ۔ بیان میں کہا گیا کہ محکمہ جنگلات کی ملی بھگت سے خود کارآریوں کے ذریعے نایاب صنوبر کی منفرد قسم کے جنگل پر ہاتھ صاف کرنیوالوں کو نہ روکا گیا تو پارٹی عدالتی کارروائی کے ساتھ ساتھ عوامی احتجاج کی راہ اپنانے پر مجبور ہوگی ۔ بیان کے آخر میں صوبائی حکومت ، صوبائی محکمہ ماحولیات اور مرکزی حکومت اور بین الاقوامی ماحولیاتی ادارے سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ ماحولیات دشمن ، انسانیت دشمن مکروہ عمل کی روک تھام کیلئے کردار ادا کیا جائے دیگر صورتحال میں پارٹی عوامی احتجاج میں حق بجانب ہوگی جس کی تمام تر ذمہ داری صوبائی ، مرکزی اور بین الاقوامی ادارہ ماحولیات پر عائد ہوگی ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں